ترکی خاص طور پرعراقی بندرگاہ فاءکے ساتھ جوڑنے والے روڈ اور ریل روٹ کو خصوصی اہمیت دے رہا ہے اس منصوبے کی تکمیل سے خطے کی اسٹریجیک پوزیشن یکسر بدل جائے گی اور خلیج فارس اور ترکی کی الفا گرینڈ پورٹ زمینی راستوں سے جڑ جائیں گے یہ روٹ ایشیاءاورمشرق وسطی کی یورپ تک رسائی کے اہم ترین تجارتی گزرگاہ بنے گا.ترک وزیرخارجہ ہاکان فیدان کی صحافیوں گفتگو
انقرہ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ عراق کے ساتھ 20 سے زائد معاہدوں پر ابتدائی کام ہو چکا ہے، ترک صدر رجب طیب اردوان عراق کے دورے کے دوران دستخط کر یں گے وزیرخارجہ ہاکان فیدان نے صحافیوں کو بتایا کہ آج بغدادمیں دونوں ملکوں کے سربراہان کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے جن میں سیکورٹی، توانائی، زراعت، پانی، صحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں معاہدوں کے علاوہ ترکی کو روڈ اور ریل روٹ سے عراق کی بندرگاہ فاءسے جوڑنے کا منصوبہ بھی شامل ہے جس سے عراق کو ایشیا‘مشرق وسطی میں انتہائی اہم تجارتی اور دفاعی پوزیشن حاصل ہوجائے گی جبکہ 2025تک اس منصوبے کی تکمیل سے فاءمشرق وسطی کی سب سے بڑی بندرگاہ بن جائے گی.
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک ایسا تعلق قائم کرنا ہے جہاں علاقائی استحکام، خوشحالی اور ترقی ممکن ہو، اپنے تعلقات کو اس طریقے سے ادارہ جاتی شکل دینا اور خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی پوری کوشش کرنا ہے ترک وزیرخارجہ نے بتایاکہ 2011 کے بعد پہلا کسی ترک سربراہ مملکت کا یہ پہلا دورہ ہے صدر اردگان نے 2011میں ترکی کے وزیراعظم کی حیثیت سے عراق کا دورہ کیا تھا انہوں نے کہا کہ عراق اور ترکی ایک طویل عرصے سے اس دورے کی تیاری کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ ہم اس دورے کو ہر ممکن حد تک نتیجہ خیز بنانا چاہتے ہیں دو طرفہ تعلقات کے لیے صدر اردگان کا وژن خطے کی ترقی اور خوشخالی کے لیے ترکی کے وژن کی عکاسی کرتا ہے.
وزیرخارجہ فیدان نے کہا کہ عراق کئی سالوں سے بہت مشکل دور سے گزرا ہے جب سیاسی استحکام نہیں ہوگا تو معاشی استحکام بھی ممکن نہیں لوگوں کو درکار بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں اہم مسلہ ہے عراق کے پاس تیل اور دیگر قدرتی وسائل کے باوجود عراقی شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے. انہوں نے کہا کہ موجودہ عراقی حکومت نے اس مسئلے کے بارے میں ٹھوس اقدامات شروع کیئے ہیں عراقی اور ترکی کی حکومتیں اس بات پر بات کر رہی ہیں کہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے ترکی عراق میں آبپاشی، تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر، تجارت اور توانائی جیسے شعبوں کی ترقی کے لیے ہر قسم کی مدد” فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے.
انہوں نے کہا کہ ممالک کے کابینہ کے وزراء، بیوروکریٹس اور تاجروں کے درمیان گہرے رابطے ہوئے ہیںانہی تعلقات کے پیش نظر صدر اردگان کے دورہ عراق اور اسٹریٹجک فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا ہے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مضبوط دفاعی تعلقات بھی قائم کررہے ہیںترک وزیرخارجہ نے مارچ میں وزیر دفاع گلر، نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے سربراہ کالن، اور نائب وزیر داخلہ کارالوگلو کے ساتھ عراق کا جبکہ عراقی وزیر خارجہ فواد حسین اور عراقی وزارت دفاع، انٹیلی جنس اور دیگر کے حکام نے ترکی کا دورہ کیا تھا.
ترک وزیرخارجہ نے بتایا کہ دونوں ملکوں کی سیکورٹی ایجنسیوں نے باہمی تعاون کوفروغ دینے سمیت اہم دفاعی اور معلومات کے تبادلے کے معاہدوں پر دستخط کیئے تھے آج صدر اردگان کا دورہ عراق حکومتوں کی سطح پر وفود کے انہی تبادلوں اور مذکرات کا نتیجہ ہے انہوں نے کہا کہ ترک صدر کے دورے سے عراق اور ترکی کے تعلقات خطے میں ایک اہم مثال قائم کریں گے.
انہوں نے بتایا کہ ترکی خاص طور پرعراقی بندرگاہ فاءکے ساتھ جوڑنے والے روڈ اور ریل روٹ کو خصوصی اہمیت دے رہا ہے اس منصوبے کی تکمیل سے خطے کی اسٹریجیک پوزیشن یکسر بدل جائے گی اور خلیج فارس اور ترکی کی الفا گرینڈ پورٹ زمینی راستوں سے جڑ جائیں گے یہ روٹ ایشیاءاورمشرق وسطی کی یورپ تک رسائی کے اہم ترین تجارتی گزرگاہ بنے گا. انہوں نے کہا کہ غزہ کے مسئلے پر عراق اور ترکی کی پالیسی یکساں ہے صدر کہ اردگان دورہ عراق کے دوران غزہ پر اسرائیل کے جاری حملوں پر بھی بات کریں گے انقرہ اور بغداد غزہ پر جذبات یکساں ہیں ترک وزیرخارجہ نے بتایا کہ صدر اردگان دورہ عراق کے دوران بغداد کے علاوہ عراق کے شمال میں قائم کرد علاقائی حکومت کے دارالحکومت اربیل بھی جائیں گے ترک صدر کے دورہ اربیل کے دوران کردراہنماﺅں سے بھی ساتھ ملاقاتیں کریں گے تاکہ عراق میں داخلی استحکام اور امن کو یقینی بنایا جاسکے وزیرخارجہ نے بتایا کہ صدر اردگان عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السودانی کے ساتھ بغداد میں ایک ورکنگ میٹنگ کریں گے جس کے بعد معاہدوں پر دستخط ہوں گے ترک صدر اپنے عراقی ہم منصب عبداللطیف راشد سے بھی ملاقات کریں گے.