یروشلم : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایرانی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے ملٹری چیف آف سٹاف ہرزی حلوی نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی ایرانی حملے کا بھرپور جواب دے گا تاہم انہوں نے اس کی کوئی تفصیلات پیش نہیں کیں۔
اسرائیلی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے یہ بات ایرانی میزائل حملوں سے متاثرہ نیو اتیم ایئر بیس کے دورے کے موقع پر اپنی افواج سے گفتگو میں کہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے نیو اتیم ایئر بیس پر فوجیوں کو حوصلہ بھی دیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج ایرانی حملوں کے جواب کی نوعیت اور وقت سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کرسکی جبکہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا ایران کے پہلے براہ راست حملے پر کیا ردعمل ہوگا ؟ اس سے متعلق بھی ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
دوسری جانب ایرانی حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے خدشات کے درمیان عالمی برادری ایران اور اسرائیل کو تحمل کامظاہرہ کرنےکا مشورہ دے رہے ہیں۔
علاوہ ازیں اسرائیل میں موجودہ صورتحال ہائی الرٹ ہے تاہم حکام نے ہنگامی اقدامات میں نرمی کردی ہے، جس میں سکول سرگرمیوں کی پابندیوں کو ہٹا دیا اور بڑے اجتماعات کی پابندیوں پر بھی نرمی کردی ہے۔
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ کاٹ دیں گے:ایران
دوسری جانب قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر ایران پر کسی نے حملہ کیا تو اس کے ہاتھ کاٹ دیں گے۔
ایرانی فوج ترجمان کی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’ہم جنگ کو خطے میں پھیلانا نہیں چاہتے لیکن ایران پر حملہ کرنے والوں کے ہاتھ کاٹ دیں گے۔‘
واضح رہے کہ 13 اپریل کی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، جسے آپریشن سچاوعدہ کا نام دیا گیا ، حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ 1973ء کے بعد پہلی بار اسرائیل کو کسی ملک نے نشانہ بنایا ہے۔