تل ابیب: ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ایران کی جانب سے ممکنہ حملے کے پیش نظر اسرائیل نے اپنے 28 سفارتخانے بند کر دیئے جبکہ امریکا بھی ہائی الرٹ ہو گیا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ گئی جس کے باعث اسرائیل نے دنیا کے مختلف ممالک میں 28 سفارتخانے بند کر دیئے ہیں، ممکنہ ایرانی احتجاج اور مزاحمت کے خدشہ کی وجہ سے سفارتخانے بند کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب امریکا بھی ایران کی جانب سے ممکنہ حملے کے پیش نظر ہائی الرٹ ہو گیا ہے، امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں امریکی اثاثوں اور اسرائیل کو نشانہ بنا سکتا ہے، خطے کے تمام امریکی ہوائی اڈوں کو اسٹیٹ آف الرٹ کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔
ایرانی حملے سے بچنے کیلئے اسرائیل نے ایئرڈیفنس سسٹم بھی ہائی الرٹ کر رکھا ہے جبکہ ریزرو فوجی بھی ہنگامی طور پر طلب کر لیے ہیں، اسرائیل کو ڈر ہے کہ اس بار حزب اللہ یا حوثیوں کے بجائے ایران سے براہ راست میزائل حملے ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یکم اپریل کو اسرائیل نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر میزائل حملہ کیا تھا جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 8 افراد شہید ہوگئے تھے، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے بیان میں کہا تھا کہ ایران ہر صورت اسرائیل پر حملہ کرے گا۔
قبل ازیں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ حملے کے نتیجے میں اسرائیل کو نتائج بھگتنا ہوں گے، سفارتخانے پر حملہ اسرائیل کو غزہ میں اس کی آنے والی شکست سے نہیں بچا سکے گا جہاں وہ فلسطینیوں کے خلاف تقریباً 6 ماہ سے جارحیت میں ملوث ہے۔