دبئی : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) غزہ میں 7 انسانی کارکنوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی رابطے منقطع کردیئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اماراتی وزارت خارجہ نے اس واقعے پر اسرائیلی سفیر امیر ہائیک سے فون کال کرکے برہمی کا اظہار کیا۔
بعدازاں اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل نے اسرائیل میں متحدہ عرب امارات کے سفیر محمد محمود الخواجہ سے ملاقات کی، اماراتی سفیر محمد الخاجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امدادی کارکنوں کی ہلاکت سیاہ ترین دن ہے۔
متحدہ عرب امارات ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے ستمبر 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے امریکی ثالثی میں ابراہم معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
یاد رہے کہ 2 اپریل کو وسطی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں غیر ملکی این جی او ورلڈ سینٹرل کچن (ڈبلیو سی کے) کے 7 امدادی کارکن ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد یورپی یونین نے حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
گزشتہ سال نومبر میں بھی تین ممالک چلی، کولمبیا اور بولیویا نے فلسطین پر حملوں کے خلاف احتجاجاً اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے سفرا کو واپس بلا لیا تھا۔
سعودی ولی عہد اور اردن کے شاہ عبداللہ کا ٹیلی فون پر رابطہ
ادھر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اردن کے شاہ عبداللہ کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے ، غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے وسطی غزہ میں دیرالبلاح اور نصیرات کیمپ پر حملے میں 4 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے، اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی سے گرفتار کیے گئے 101 فلسطینی قیدی رہا کردیئے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 75 ہزارسے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔