جرمنی میں قوانین تبدیل،اسٹوڈنٹ ویزے کا حصول اور کام ملنا آسان

برلن(این این آئی)جرمنی میں اسٹونٹ ویزہ کا نیا اصول نافذ العمل ہوگیا ہے جس کے جس کے تحت بین الاقوامی طلبا کواپنی تعلیم شروع کرنے سے پہلے ہی کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بین الاقوامی طلبا کیلئے ویزا قوانین میں نرمی سے ان کے لیے ویزے کے حصول کو مزید آسان بنادیاگیا ہے۔شینیگن ویزہ انفو میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ قانون غیر ملکی طلبا کو اپنی تعلیم کے دوران کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس کا اطلاق مارچ میں ہوا۔ قوانین میں تبدیلی کا مقصدطلبا کے لیے پڑھائی کے ساتھ ساتھ روزگار کو آسان بنانا اور مستقل رہائش کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہے ۔

جرمنی نے افرادی قوت کی شدید قلت کے باعث زیادہ سے زیادہ غیر ملکی ہنرمندوں کو بلانے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ ہنرمند افراد کے حوالے سے امیگریشن قوانین میں دوسرے مرحلے کی تبدیلیاں یکم مارچ سے نافذ کی گئیں۔جرمنی نے امیگریشن قوانین میں پہلی تبدیلیاں نومبر 2023میں نافذ کی تھیں۔ یہ تبدیلیاں ای یو بلیو کارڈ کے اجرا سے متعلق تھیں۔ نئے قوانین کے تحت کسی پروفیشنل ادارے یا یونیورسٹی سے ڈگری کے حامل اور 2 سالہ تجربہ رکھنے والے ہنرمند زیادہ تیزی سے جرمنی آسکیں گے۔

اسٹوڈنٹ ویزا غیر EU طلبا کو 9 ماہ پہلے جرمنی آنے اور ہر ہفتے 20 گھنٹے تک کام کرنے کی اجازت دیتا ہے طلبہ انگریزی اور جرمن میں کورس مکمل کر سکتے ہیں، اپنی درخواست تیارکرسکتے ہیں اور ماحول سے واقف ہو سکتے ہیں۔امیگریشن قوانین میں تیسرے مرحلے کی تبدیلیاں یکم جون 2024سے نافذ کی جائیں گی جن کا تعلق جرمنی میں نوکری تلاش کرنے کا کارڈ جاری کرنے سے ہے۔واضح رہے کہ جرمنی میں متعدد شعبوں میں افرادی قوت کی شدید قلت ہے۔