ماسکو حملے کے بعد فراس میں سیکورٹی کو بلند ترین سطح تک بڑھا دیا گیا

ملک کو لاحق خطرات کی روشنی میں ہم نے نگرانی کے نظام کو اعلیٰ ترین سطح تک اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے. فرانسیسی وزیراعظم

پیرس(انٹرنیشنل ڈیسک ) فرانس نے ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال میں ہونے والے حملے کے بعد دہشت گردی کے خطرے کو اپنی بلند ترین سطح پر بڑھا دیا ہے اس سلسلہ میں فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون کی زیرصدارت دفاعی اور قومی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس ہوا. فرانس کے وزیر اعظم گیبریل اٹل نے ایک بیان میں فرانس کے قومی سلامتی کے الرٹ سسٹم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ داعش جیسے دہشت گرد گروپ کے متحرک ہونے اور روس میں اتنی بڑی کاروائی کے بعد ہم نے حفاظتی انتظامات کو سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور سیکورٹی کو بلند ترین سطح پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
انہوں نے کہا کہ یہ ایک طرح سے ہنگامی صورتحال ہے اور ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کررہے ہیں فرانسیسی وزیر اعظم نے کہا کہ ”داعش“کے اس دعوے کی روشنی میں کہ وہ اس حملے کا ذمہ دار ہے، اور ہمارے ملک کو لاحق خطرات کی روشنی میں ہم نے نگرانی کے نظام کو اعلیٰ ترین سطح تک اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے. واضح رہے کہ فرانس جنوری 2015 میں دہشت گردانہ حملوں کی لہر کے بعد سے سخت حفاظتی اقدامات کے تحت رہ رہا ہے، جب پیرس اور اس کے مضافات میں اسلام پسندوں کے ایک گروپ نے 17 افراد کو ہلاک کر دیا تھا.
حکومت نے آپریشن سینٹینل نافذ کرتے ہوئے دارالحکومت میں مسلح فوجیوں کی تعیناتی کردی تھی اور ملک میں قومی سلامتی کے حوالے سے کچھ خصوصی قوانین بھی ووضح کیئے تھے مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق پیرس کے علاوہ ملک کے مختلف اہم حصوں میں خصوصی فورسزکو تعینات کیا گیا ہے جبکہ ایئرپورٹس‘سرحدی گزرگاہوں‘ریلولے اسیٹیشنز اور دیگر عوامی مقامات پر نگرانی کو سخت کردیا گیا ہے.