رفح میں زمینی آپریشن انسانی تباہی کا سبب بنے گا: سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

نیو یارک :(انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ رفح میں زمینی آپریشن انسانی تباہی کا سبب بنے گا۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں مشکلات کا شکار نظر آتی ہیں، حماس کے ایک رکن نے بتایا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے لیے ان کی حالیہ تجاویز کو مسترد کر دیا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رفح کراسنگ کا دورہ کیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا کہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے، ہمارے پاس جنگ روکنے کا اختیار نہیں، جن کے پاس اختیار ہے ان سے اپیل ہے کہ غزہ جنگ روکی جائے۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ اتنے لوگوں کو مرتا ہوا اور اتنی اذیتوں میں نہیں دیکھا جاسکتا، اسرائیل کو انسانی امداد کی رسائی پورے غزہ میں بلا روک ٹوک دینی چاہیے۔

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے رفح کے دورے پر اسرائیلی وزیرخارجہ نے کہا کہ انتونیو گوتریس کی سربراہی میں اقوام متحدہ اسرائیل مخالف ادارہ بن چکا، اقوام متحدہ ایسا ادارہ بن چکا جو دہشت گردی کا تحفظ اور پشت پناہی کرتا ہے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32 ہزار 142 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 412 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔