غزہ : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا ، ظالم فوج کی 24 گھنٹوں کے دوران بمباری کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہری شہید ہوگئے۔ قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ شہر کے الشفاء ہسپتال پر اسرائیل کا چھاپہ اور آپریشن چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے جس میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
اس حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک بار پھر امریکا سے کہا ہے کہ حماس کو شکست دینے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی۔
دوسری جانب رات گئے اسرائیلی فورسز نے نور شمس پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مارا، فلسطینی نیوز ایجنسی کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں نور شمس پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی ڈرون حملے میں دو فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے بیت اللحم کے مغرب میں واقع گاؤں ہوسن سے 16 اور 18 سال کی عمر کے دو فلسطینی لڑکوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی نے خبردار کیا ہے کہ بھوک اور بیماری غزہ میں موت کی سب سے بڑی وجہ بننے کے دہانے پر ہے۔
ادھر غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت کرنے کیلئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک مشرق وسطی کا چھٹا دورہ کررہے ہیں، امریکی وزیر خارجہ نے جدہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سعودی عرب سے مصر اور پھر اسرائیل جائیں گے۔
دوسری جانب حماس کے سینئر عہدیدار اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی حالیہ تجویز پر اسرائیل کا ردعمل ’منفی‘ تھا، جس کی وجہ سے قطر میں ہونے والی بات چیت ایک بار پھر ناکام ہو جائے گی۔
واضح رہےکہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 923 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 96 زخمی ہو چکے ہیں۔