برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کا غزہ میں قحط کے خطرے کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار

شمالی غزہ کی 70 فیصد آبادی کو بھوک کی تباہ کن سطح کا سامنا ‘اسرائیل نے غزہ کی 85 فیصد آبادی کو اندرونی نقل مکانی کی طرف دھکیل دیا ہے.رپورٹ

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک ) برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے غزہ میں قحط کے خطرے سے متعلق انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (آئی پی سی) کی رپورٹ کے نتائج پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے صورتحال کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کیمرون نے انسانی تباہی کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا.
انہوں نے کہا کہ غزہ میں قحط کے خطرے سے متعلق آئی پی سی کی رپورٹ کے نتائج انتہائی تشویشناک ہیں اور میں ان کے تجزیہ کا بغور جائزہ لوں گا یہ واضح ہے کہ جمود غیر پائیدار ہے ہمیں قحط سے بچنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے اقوام متحدہ سے منسلک تنظیموں کی طرف سے تیار کردہ آئی پی سی کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی 70 فیصد آبادی کو بھوک کی تباہ کن سطح کا سامنا ہے.
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقوں اور اس سے منسلک اضلاع کو آئی پی سی فیز 5 کے تحت درجہ بندی کیا گیا ہے جو کہ معاون ثبوتوں کے ساتھ قحط کی نشاندہی کرتا ہے اس درجہ بندی کا مطلب یہ ہے کہ شمالی غزہ میں رہنے والی تقریباً 70 فیصد آبادی کوبھوک کی تباہ کن سطح کا سامنا ہے اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی 85 فیصد آبادی کو اندرونی نقل مکانی کی طرف دھکیل دیا ہے جس میں زیادہ تر خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید ناکہ بندی ہے جب کہ انکلیو کا 60 فیصد انفراسٹرکچر تباہ یا تباہ ہو چکا ہے.
اسرائیل پر عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کا الزام ہے جنوری میں ایک عبوری حکم نامے میں تل ابیب کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی افواج نسل کشی کی کارروائیوں کا ارتکاب نہ کریں اور اس بات کی ضمانت دی جائے کہ غزہ میں شہریوں کو انسانی امداد فراہم کی جائے.