اوڈیسا: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) بحیرہ اسود کے ساحلی شہر اوڈیسا میں روسی میزائل حملے میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی اور یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس بال بال بچ گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق بدھ کے روز ایک روسی میزائل حملے نے ساحلی شہر اوڈیسا کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے قافلے کے قریب نشانہ بنایا، جہاں وہ یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس سے ملاقات کر رہے تھے۔
امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ یونانی حکام نے بتایا کہ زیلنسکی اور یونانی وفد کے ارکان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا حالانکہ میزائل ان سے صرف 152 میٹر کے فاصلے پر گرا۔
زیلنسکی اور یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس مقامی وقت کے مطابق صبح 10:40 بجے کے قریب اوڈیسا کی بندرگاہ کا دورہ کر رہے تھے، اس دوران فضائی حملے کے سائرن سنائی دیے اور چند منٹوں میں دھماکہ ہوگیا۔
بعدازاں زیلنسکی نے صحافیوں کو بتایا کہ آپ دیکھتے ہیں کہ ہم کس کے ساتھ معاملہ کر رہے ہیں، وہ اس بات کی پرواہ نہیں کرتے کہ وہ کہاں حملہ کرتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ آج وہاں ہلاکتیں ہوئیں ، مجھے ابھی تک تمام تفصیلات معلوم نہیں ہیں لیکن میں جانتا ہوں کہ لوگ ہلاک اور زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یوکرینی صدر نے مزید کہا کہ چاہے وہ فوجی اہلکار ہوں، عام شہری ہوں یا بین الاقوامی مہمان، ان لوگوں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا یا تو وہ دماغ کھو چکے ہیں یا وہ اپنی فوج کی کارروائیوں پر قابو نہیں رکھتے، اس سے ہمیں اپنے دفاع کی ضرورت کا اندازہ ہوتا ہے اور بہترین طریقہ فضائی دفاعی نظام ہے۔