برطانیہ میں نئے مالی سال کیلئے بجٹ پیش، فیول ڈیوٹی منجمد، تمباکو پر ٹیکس بڑھا دیا گیا

لندن: (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ میں نئے مالی سال کیلئے بجٹ پیش کردیا گیا، فیول ڈیوٹی منجمد کرکے ویپس پر نئی لیوی اور تمباکو پر ٹیکس بڑھا دیا گیا۔برطانوی وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ نے نئے مالی سال کیلئے بجٹ پیش کیا، چانسلر جیریمی ہنٹ نے تقریر کا آغاز دونوں جنگ عظیم میں برطانیہ کیلئے قربانیاں پیش کرنے والے مسلمانوں کو خراج عقیدت پیش کر کے کیا۔ میڈیارپورٹ کے مطابق چانسلر نے جنگ عظم میں حصہ لینے والے مسلمانوں کی یادگار بنانے کیلئے 10 لاکھ پاؤنڈ کا اعلان کیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق جیریمی ہنٹ نے نیشنل انشورنس میں 2 پِنس کی کٹوتی کر دی جس کا اطلاق 6 اپریل سے ہوگا، نیشنل انشورنس کی شرح 10 سے 8 فیصد پر آنے سے 35 ہزار پاؤنڈ تنخواہ لینے والے ورکرز کو سالانہ 450 پاؤنڈ کا فائدہ ہوگا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق چانسلر جیریمی ہنٹ نے موسم خزاں کے بجٹ میں بھی نیشنل انشورنس میں 2 پِنس کی کٹوتی کا اعلان کیا تھا، انتہائی ضرورت مند خاندانوں کیلئے جاری ہاؤسنگ سپورٹ فنڈز 31 مارچ کے بعد بھی چھ ماہ تک فراہم کیا جائے گا۔

جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ معیشت کی ترقی کیلئے مستقل ٹیکسوں میں کٹوتی کرتے رہیں گے، الکحل ڈیوٹی کو بھی آئندہ برس فروری تک منجمد رکھنے کا اعلان کردیا، ویپس پر نئی لیوی اور تمباکو پر ٹیکس بڑھا دیا، بزنس کلاس مسافروں پر ایئر پیسنجر ڈیوٹی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

جیریمی ہنٹ نے کہا فیول ڈیوٹی بھی آئندہ ایک برس تک منجمد رہے گی، انہوں نے کہا کہ رشی سونک نے وزیر اعظم اور میں نے چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مہنگائی میں نمایاں کمی کی۔

جیریمی ہنٹ نے کہا مہنگائی کو 11 سے 4 فیصد پر لے آئے ہیں اور او بی آر کی پیشگوئی کے مطابق یہ دو ماہ میں 2 فیصد سے بھی کم پر آجائے گی، مہنگائی میں کمی حادثاتی طور پر نہیں بلکہ حکومت کی پالیسیوں کے سبب آئی ہے، چانسلر نے بچت کرنے والوں کیلئے نیو برٹش آئی ایس اے کا اعلان کر دیا۔