چین کا تائیوان کے حوالے سے اپنی پالیسی کو برقراررکھنے کا اعلان‘بیرونی مداخلت کی سختی سے مخالفت کی جائے گی.وزیراعظم لی

پالیسیوں میں میں تسلسل اور استحکام ہمارا بنیادی مقصد ہے اور ہم اس پر سختی سے کار بند ہیں تائیوان کے معاملے میں ہماری پالیسی واضح اور دوٹوک ہے ہم اس سے پیچھے ہرگزنہیں ہٹیں گے .چینی وزیراعظم کا نیشنل پیپلز کانگریس سے خطاب

بیجنگ(انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے تائیوان کے حوالے سے اپنی پالیسی کو برقراررکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ بین الاقوامی قوانین اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق تائیوان میں بیرونی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرئے گا چین کے وزیر اعظم لی کیانگ نے نیشنل پیپلزکانگریس کے اجلاس میںحکومت کی کارکردگی رپورٹ پیش کی.
اس موقع پر خطاب میں انہوں نے تائیوان کی ترقی اور سلامتی دونوں کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پالیسیوں میں میں تسلسل اور استحکام ہمارا بنیادی مقصد ہے اور ہم اس پر سختی سے کار بند ہیں تائیوان کے معاملے میں بھی ہماری پالیسی واضح اور دوٹوک ہے اس لیے ہم اس سے پیچھے ہرگزنہیں ہٹیں گے چین کی نیشنل پیپلز کانگریس 3ہزار ممبران پر مشتمل ہے .
وزیراعظم لی کیانگ نے مقامی لوگوں اور سرکاری محکموں پر زور دیا کہ وہ توقعات، معاشی ترقی اور روزگار کو مستحکم رکھنے کے لیے مزید پالیسیاں اپنائیںوزیراعظم لی نے کہا کہ ملک کی مسلح افواج سرحدوں پر جنگی تیاری کو مضبوط بنائیں گی اور حکومت فوجی تیاریوں کو بہتر بنانے کے لیے اچھی طرح سے مربوط کوششیں کرے گی تاکہ چین کی قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا مضبوطی سے تحفظ کیا جا سکے.
انہوں نے کہا کہ ہم تائیوان کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کمیونسٹ پارٹی کی پالیسی کو نافذ کریں گے، ایک چین کے اصول اور 1992 کے اتفاقِ رائے پر قائم رہیں گے وزیراعظم لی نے کہا کہ بیجنگ اپنے علاقوں میں پرامن ترقی کو فروغ دینے کی پالیسی پر کاربند ہے‘ہم تائیوان اورچین کے دوبارہ اتحاد کے مقصد کو آگے بڑھانے کے عزم پرپختہ رہیں گے.
انہوں نے بتایا کہ چین کا فوجی بجٹ بڑھا کر 231.4 بلین امریکی ڈالر تک کیا جارہا ہے تاکہ چین اپنی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کرسکے صدر شی جن پنگ اور دیگر چینی راہنماﺅں نے بھی ہال آف دی پیپل میں نیشنل پیپلزکانگریس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی وزیراعظم لی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ چینی حکومت نے جائیداد، مقامی قرضوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے مالیاتی اداروں سمیت خطرات کو روکنے اور کم کرنے کے علاوہ روزگار اور آمدنی کو بڑھانے کی ضرورت کو بھی مدنظر رکھا ہے.
دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں گزشتہ سال 5 اعشاریہ دوفیصد ترقی دیکھی گئی جو پانچ فیصد کے حکومتی اندازوں سے زیادہ ہے رپورٹ کے مطابق چین میں بیرروزگاری کی شرح 5اعشاریہ پانچ فیصد کے قریب ہے جبکہ حکومت اس سال شہری علاقوں میں 12 ملین سے زیادہ ملازمتیں پیدا کر نے کا ہدف رکھتی ہے جن میں ٹیکنالوجی ریسرچ میں اضافہ اور ”اے آئی پلس“جیسے منصوبوں کا آغاز بھی شامل ہے انہوں نے کہا کہ حکومت ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ کے جامع اور ترقی پسند معاہدے میں شامل ہونے اورغیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے اداروں کے لیے قومی پالیسی کو یقینی بنائے گی .
نیشنل پیپلزکانگریس نے اعلان کیا ہے کہ 11 مارچ کو سیشن ختم ہونے کے بعد لی پریس سے نہیں ملیں گے چین میں وزیراعظم صدر کی ماتحتی میں حکومت کے انتظامی معاملات کو سنبھالتے ہیں جبکہ سیاسی اور بین الاقوامی محاذپر صدر اس لیے چین میں وزیراعظم ذرائع ابلاغ پر رہنے کی بجائے حکومتی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے ‘معاشی اہداف کے حصول اور ملک کی اندورنی وبیرونی سیکورٹی کے معاملات پر کام کرتے ہیں.