غزہ جنگ بندی : امریکا کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نئی ووٹنگ روکنے کی دھمکی

نیویارک : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے الجزائر کی 15 رکنی باڈی کے مطالبے پر منگل کو ووٹنگ کا امکان ہے جسے امریکانے ویٹو کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق الجزائر نے دو ہفتے سے زیادہ عرصہ قبل ایک ابتدائی مسودہ قرارداد پیش کیا جس کے بعد اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈنے کہا کہ قرارداد کا متن جس کا مقصد جنگ میں وقفہ کرنا تھا، حساس مذاکرات کو خطرے میں ڈال سکتا تھا۔

سفارت کاروں نے بتایا کہ الجزائر نے ہفتے کو درخواست کی کہ کونسل میں منگل کو ووٹنگ کی جائے، اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو منظور کرنے کے لیے اس کے حق میں کم از کم 9 ووٹوں کی ضرورت ہے اور امریکا، برطانیہ، فرانس، چین یا روس کی طرف سے کوئی ویٹو نہیں ہونا چاہیے۔

تھامس-گرین فیلڈ نے کہا کہ امریکا اس مسودہ قرارداد پر کارروائی کی حمایت نہیں کرتا ہے، اگر اسے اسی مسودہ کے مطابق ووٹ کے لیے پیش کیا جائے تو اسے اپنایا نہیں جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ دوسری پارٹیاں اس عمل کو کامیاب ہونے کے بہترین امکانات فراہم کریں، بجائے اس کے کہ وہ ایسے اقدامات کریں جو اسے اور دشمنی کے پائیدار حل کے موقع کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ امریکا روایتی طور پر اپنے اتحادی اسرائیل کو اقوامِ متحدہ کی کارروائی سے بچاتا ہے اور 7 اکتوبر سے کونسل کی کارروائی کو پہلے ہی دو بار ویٹو کر چکا ہے۔

یاد رہے کہ ممکنہ کونسل ووٹنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب اسرائیل جنوبی غزہ میں رفح پر حملہ کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے جہاں 10 لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ گزین موجود ہیں جس سے بین الاقوامی سطح پر یہ تشویش پیدا ہوئی ہے کہ ایسے اقدام سے غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کر جائے گا۔