تہران : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) ایران نے اپنے فوجی پروگرام کی ترقی کی جانب ایک نئے قدم کے طور پر پہلی بار جنگی جہاز سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کے لانچ کا اعلان کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق آپریشن کی تصاویر نشر کرنیوالے ایرانی ٹیلی ویژن نے کہا کہ پاسداران انقلاب کے جہاز نے “پہلی بار بیلسٹک میزائل داغے” جب وہ بحر ہند میں خلیج عمان میں تھا۔
پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے کہا کہ “ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کو ایک جہاز سے کامیابی کے ساتھ داغا گیا”۔
انہوں نے مزید کہا کہ”ہمارے بحری جہاز سمندروں میں کہیں بھی ہو سکتے ہیں، ایسی قوتوں کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے جو ہماری سلامتی کو خطرہ بنانا چاہتی ہیں”۔ ایرانی ٹیلی ویژن نے وضاحت کی کہ شہید مہدوی کے جہاز سے داغے گئے دو میزائل “کم از کم 1,700 کلومیٹر کی رینج رکھتے تھے اور وسطی ایران میں ایک صحرائی مقام پر گرے۔
یہ آزمائشی بیلسٹک فائرنگ خلیج عمان کے علاقے سے کی گئی ہے، غزہ میں اسرائیلی جنگ کے باعث خطے میں پھیلی کشیدگی کے ماحول میں یہ ایرانی تجربہ اہم بات ہے۔
ایرانی میزائل ہتھیاروں کی مسلسل ترقی نے بہت سے ممالک کے خدشات کو جنم دیا ہے، علاوہ ازیں وسطی ایران کے علاقے سے ایرانی پاسداران انقلاب کور نے زمین سے زمین پر نشانہ لینے والے بیلسٹک میزائلون کے ایک تجربے میں اسرائیلی ائیر بیس پاما چیم کا ماڈل پیش نظر رکھتے ہوئے بھی ایک مشق کی ہے۔
واضح رہے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے جنوب میں واقع ائیر بیس اسرائیلی فضائیہ کے زیر استعمال امریکی ساختہ ایف 35 جنگی طیاروں کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔
یاد رہے اسلامی جمہوریہ ایران نے اسرائیل کو ایک جائز ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کیا ہے، دونوں کے درمیان تعلقات کافی کشیدہ رہتے ہیں، ان دنوں اس کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث اسرائیل کی غزہ میں جاری طویل جنگ بھی ہے جس کے رد عمل کے طور پر ایرانی حمایت یافتہ گروپوں نے اسرائیلی اہداف کو نشانے پر لینا شروع کر رکھا ہے۔