اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کا بل پیش ، انتخابات کے قریب بھارتی اقلیتیں ایک بارپھرمودی سرکار کے نشانے پر، بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں اپنے بنیادی عائلی حقوق سے محروم ہوسکتی ہیں، انٹرنیشنل میڈیا نے قلعی کھول دی
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) مودی سرکار کا اقلیتوں کے خلاف گھنائونا اقدام، اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کا بل پیش ، انتخابات کے قریب بھارتی اقلیتیں ایک بار پھر مودی سرکار کے نشانے پر، بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں اپنے بنیادی عائلی حقوق سے محروم ہوسکتی ہیں ۔
بی بی سی کے مطابق اترکھنڈ کی اسمبلی میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کا بل پیش کر دیا گیا، یکساں سول کوڈ کے نفاذ سے بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں اپنے بنیادی عائلی حقوق سے محروم ہو جائیں گی، سول کوڈ کے مجوزہ قانون کے تحت بھارت میں موجود تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والوں پر شادی، طلاق، وراثت میں حقوق وغیرہ جیسے عائلی معاملات پر یکساں قانون کا نفاذ ہوگا، بل پیش کرنے سے قبل مودی سرکار نے بل کے خلاف احتجاج کو روکنے کے لئے سیکیورٹی کے انتظامات بھی سخت کر دیے تھے، رائٹرز کے مطابق اس بل کے مطابق مسلمانوں کو ایک بار میں تین طلاق دینے، حلالہ اور ایک سے زائد شادیوں کو غیر قانونی قرار دیا گیا، سول کوڈ کے نفاذ سے سب سے زیادہ بھارتی مسلمان متاثر ہوں گے، مودی سرکار نے روایتی مسلم دشمنی میں سول کوڈ بل کو اسمبلی میں پیش کیا، بھارتی مسلمانوں نے سول کوڈ کے نفاذ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف مظاہرے بھی کیے، مذہبی رہنما ساجد رشیدی کے مطابق ہر مذہب کے الگ عائلی قوانین ہیں، سبھی مذاہب کے قوانین کو کیسے مشترک کیا جا سکتا ہے، اترا کھنڈ کے بعد مودی کے زیر اقتدار دوسری بھارتی ریاستوں کا بھی سول کوڈ کے نفاذ کا مطالبہ سامنے آیا ہے، بھارت میں انتخابات سے قبل سول کورٹ کے نفاذ کا بل پیش کرنا مودی سرکار کا اہم سیاسی قدم ہے، ،