جرمن شہزادی پلے بوائے کیلئے برہنہ تصویر بنوانے والی پہلی شاہی خاتون بن گئیں

برلن(این این آئی)جرمنی کی شہزادی زینیا فلورینس گیبریلا سوفی ایریس مشہور میگزین پلے بوائے کیلئے برہنہ تصاویر بنوانے والی پہلی شاہی خاتون بن گئی ہیں اور ان برہنہ تصویر میگزین کے مقامی ایڈیشن کے سرورق پر دی گئی ہے۔بھارتی نشریاتی ادارے کے مطابق شہزادی سیکسونی زینیا فلورینس گیبریلا سوفی ایریس کی برہنہ تصویر مقامی ایڈیشن میں شائع ہوگی، جس کا مقصد عورت کی خوب صورتی دکھانا ہے اور شہزادی نے ان تصاویر کی اشاعت کی منظوری دے دی ہے۔

شہزادی کے والد کے پردادا فریڈرک آگسٹ 3 سیکسونی کے آخری بادشاہ تھا جن کا انتقال 1932 میں ہوا تھا اور شہزادی نے مقامی میگزین کو انٹرویو میں بتایا کہ ان کا تعارف مزاح اور محبت کرنے والے انسان کے طور پر کیا جاتا ہے اور یقینا وہ اس کی اجازت دیتے اور میرا ان کے ساتھ خصوصی لگاو ہے۔جرمنی کی 37 سالہ شہزادی نے ایک ہزار سال پرانیہاوس آف ویٹن سے تعلق جوڑنے کا دعوی کیا اور وہ سمجھتی ہیں ان کا شاہی خاندان ان تصاویر کی اجازت نہیں دے گا۔اپنی بچپن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے شہزادی کا خطاب بچپن میں تکلیف دہ تھا اور اسکول میں دوستوں کواس وقت معلوم ہوا جب میں ساتویں کلاس میں تھیں اور اس کا تجربہ بھی بھیانک تھا۔ان کا کہنا تھا کہ کلاس میں جب تعارف ہوا تو لڑکیوں نے پہلے ہی خادمہ رکھنے کا پوچھا اور لڑکوں نے شادی کی پیش کش کی تاکہ وہ شہزادے بن سکیں تاہم اب وہ شاہی منصب کو ایک نعمت سمجھ رہی ہیں کیونکہ اس کی وجہ سے انہیں جرمن کے ڈائی برگ، سمر ہاوس آف اسٹارز اور بیٹل آف دا رئیلٹی اسٹارز جیسے مختلف رئیلٹی شوز میں شرکت کا موقع مل رہا ہے۔

شہزادی نے بتایا کہ وہ رئیلٹی شوز میں حقیقت پسندانہ سوچ دکھانا چاہتی ہیں اور جو میں ہوں وہی لوگوں کو نظر آوں، دوسری جانب ہاوس آف ویٹن نے ان کا وہ دعویٰ مسترد کردیا ہے جو انہوں نے اپنے آبا و اجداد کے حوالے سے 2011 میں اپنی سوانح حیات زینیا: دا لائف آف اے پرنسز ان دا ٹوئنٹی فرست سنچری میں کیا تھا۔جرمنی کے علامتی شاہی خاندان کی سربراہ ماریہ ایمونئیل نے زینیا کی سوانح سے متعلق ردعمل میں کہا کہ وہ کچھ بھی نہیں ہیں اور ان کے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں اور ہزار سالہ پرانے ہاوس آف ویٹن کی بدنامی کا باعث ہے۔