امریکی حکومت کا ڈیٹا چراکر بیچنے پر 2بھارت نژاد باشندوں کو سزائے قید

واشنگٹن (این این آئی)امریکا میں بھارت سے آبائی تعلق کے حامل دو سابق وفاقی ملازمین کو سرکاری ڈیٹا بیس کا حساس مواد چراکر بھارت میں سوفٹ ویئر ڈیویلپرز کو فروخت کرنے کے الزام میں بالترتیب چار ماہ اور دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ داخلی سلامتی (DHS) کے تین سابق ملازمین کو امریکی حکومت کی ملکیت والا سوفٹ ویئر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے متعلق حساس ڈیٹا بیس ذاتی فوائد کے لیے چرانے کی سازش کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔

اسٹرلنگ، ورجینیا سے تعلق رکھنے والی 49 سالہ سونل پٹیل کو واشنگٹن ڈی سی کی ایک عدالت نے دو سال کی عبوری سزا سنائی۔ ایلڈی، ورجینیا سے تعلق رکھنے والے 58 سالہ مراالی وائے وینکٹا چار ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔اپریل 2022 میں وینکٹا پر ایک جیوری نے سرکاری املاک کی چوری کی سازش تیار کرنے، امریکی حکومت کو دھوکا دینے، سرکاری املاک کی چوری، وائر فراڈ اور ریکارڈ کے اتلاف کی فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔سینڈی اسپرنگ، میری لینڈ سے تعلق رکھنے والے 63 سالہ چارلس کے ایڈورڈز کو اسی کیس میں ڈیڑھ سال قید کی سزائی گئی ہے۔سونل پٹیل اور وینکٹا ڈی ایچ ایس کے آفس آف دی انسپکٹر جنرل کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ میں کام کرتے تھے۔ آفس آف پبلک افیئرز کے مطابق تینوں مجرم اس سے قبل یو ایس پوسٹل سروس کے آفس آف دی انسپکٹر جنرل سے وابستہ تھے۔