واشنگٹن : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) امریکا نے انتہا پسند یہودی آبادکاروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انتہا پسند یہودی آبادکاروں کے خلاف پابندیوں کا یہ اطلاق پہلے مرحلے پر 4 افراد کے خلاف ہوگا، جس میں ان کے امریکا میں موجود اثاثوں کو بلاک کر دیا جائے گا اور وہ امریکیوں کے ساتھ مالی لین دین نہیں کر سکیں گے، نیز ان کے لیے امریکی ویزوں کے اجرا پر بھی پابندی ہوگی، تاہم صرف 4 یہودی آبادکاروں کے خلاف پابندیوں کا اعلان ابتدائی طور پر محض ایک علامتی کارروائی نظر آتی ہے۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ان امریکی پابندیوں کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیل ہر قانون شکن کے خلاف خود اقدامات کرتا ہے اس لیے امریکی پابندیوں کا اس سلسلے میں کوئی جواز نہیں کہ وہ اس طرح کے غیرمعمولی اقدامات کرے۔
مغربی کنارے میں 4 یہودی آباد کاروں پر پابندیوں کا یہ فیصلہ اس وقت کرنا پڑا جب صدر جوبائیڈن نے امریکی ریاست مشی گن کا دورہ کیا اور انہیں وہاں کی عرب نژاد امریکیوں کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا جو اسرائیل کے بارے میں امریکی پالیسی کے بھی ناقد ہیں، مشی گن ریاست کے شہر ڈیٹراوٹ کے میئر نے بھی امریکی صدر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔