نئی دہلی: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) سکھوں کی جانب سے خالصتان کے مطالبے کے بعد بھارت کی دیگر ریاستوں سے بھی الگ ملک بنانے کیلئے آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریش نے کہا ہے کہ جنوبی ریاستوں سے وصول کیے جانے والے ٹیکس بھارت کی شمالی ریاستوں کو دیئے جا رہے ہیں، مرکزی حکومت جنوبی ریاستوں کو فنڈز جاری نہیں کر رہی۔
ڈی کے سریش نے بجٹ میں جنوبی ریاستوں سے نا انصافی پر آواز بلند کرتے ہوئے حکومت سے الگ ملک کا مطالبہ کر دیا، انہوں نے کہا کہ یہی صورتحال جاری رہی تو بھارت کی جنوبی ریاستیں جلد ہی علیحدہ وطن کے مطالبے کی تحریک شروع کریں گی۔
واضح رہے کہ بھارت کے سکھ بھی مودی حکومت کی ناانصافیوں کی وجہ سے علیحدہ ملک خالصتان کا مطالبہ کر رہے ہیں، حالیہ دنوں امریکا میں خالصتان کے قیام کیلئے ریفرنڈم کروایا گیا جس میں ہزاروں سکھوں نے شرکت کر کے حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔
مودی حکومت نے اپنی روش برقرار رکھتے ہوئے سکھوں کی طرح دیگر ریاستوں کو بھی نظرانداز کرنا شروع کر دیا ہے، حال ہی میں بھارتی حکومت نے اپریل کے عام انتخابات سے پہلے سال 2024ء اور 2025ء کیلئے ملک کا عبوری بجٹ پیش کیا جس میں جنوبی ریاستوں کو مطلوبہ فنڈز فراہم نہیں کیے گئے جس پر ان ریاستوں میں ناانصافی پر مودی حکومت کیخلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔