مکوآنہ (این این آئی)نگران حکومت کے لئے بجلی کے بلوں سمیت مصنوعی مہنگائی بڑا مسئلہ بن گئی، پنجاب بھر میں ضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹیاں فلور ملز مالکان اور شوگرمافیا کے سامنے بے بس، حکومت چینی اور آٹے کی سرکاری سطح پر قیمتیں مقرر کرنے میں ناکا م،چینی مزید 15 روپے فی کلومہنگی ہوگئی آٹے کا 10کلو والاتھیلا بھی 60روپے مہنگاہوگیا، جبکہ ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے اجلاس میں صرف کاغذی کارروائی کے سواء کچھ نہیں، مصنوعی مہنگائی کا جن بے قابو،فیصل آباد سمیت صوبے بھر میں مصنوعی مہنگائی کو پنجاب حکومت کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام، کوکنگ آئل،گھی، دودھ دہی،گوشت سمیت بیکری اور سبزیوں کی قیمتوں کی کوئی ریٹ لسٹ نہیں،3900روپے فی من والی گندم بلیک میں 5000روپے فی من فروخت رہی ہے،چینی 160روپے سے 170روپے، جبکہ ضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کے مطابق شہر بھر میں دہی 140روپے اور دودھ 150 روپے فی کلو ریٹ مقرر کیا گیا مگر دودھ فروش حکومت ریٹ کی بجائے دودھ 200 روپے سے 240روپے تک فروخت کررہے ہیں،معروف برینڈڈ کمپنی کے جوس 10 سے 50 روپے تک مہنگے ہوگئے,
مختلف کمپنیوں کی کولڈ ڈرنکس 10 روپے تک مزید مہنگی ہوگیئں،چینی اورآٹا یوٹیلٹی سٹوروں سے غائب اور اوپن مارکیٹ میں 135 روپے سے150روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی۔ڈویژن اور ضلعی انتظامیہ ذخیرہ اندوزوں، منافع خوروں کے سامنے بے بس ہوچکی ہے،کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اے سی والے کمروں میں بیٹھ کر اجلاس کرنے مصروف،غریب اور محنت کش طبقہ مہنگائی سے پریشان، نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور نگران وزیر اعلیٰ پنجاب فوری نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق گذشتہ چند ہفتوں کے دوران شہر اور گردونواح میں ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں نے مصنوعی قلت پیدا کرکے آٹے،چینی،گھی اوردیگر اشیاء کی قیمتوں اضافہ کردیا گیاہے عید الضحی سے قبل چینی 90سے 100روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہی تھی منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی ملی بھگت سے 140روپے آٹا 140روپے دودھ200سے 220روپے مرغی کا گوشت 620سے 650روپے فی کلو جبکہ گھی کی قیمتوں میں بھی 10سے 15روپے اضافہ کردیا گیاہے اس طرح دالیں،مرچ مصالحہ جات کی قیمتوں مین روزبروز اضافہ کیا جارہاہے،
مختلف کمپنیون کے صابن بھی دوگناہ اضافہ کے ساتھ فروخت ہورہے ہیں بیکری کے سامان میں بھی خود ساختہ اضافہ کیا جارہاہے اور ساتھ ہی مارکیٹوں اور بازاروں پھل اور سبزیوں کی قیمتوں میں بھی بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے جبکہ انتظامیہ کے افسران اپنے اپنے دفاتر میں اے سی والے کمروں بیٹھ کر انجوائے کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں گذشتہ روزفیصل آباد ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنرعبداللہ نیئر شیخ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں بعض اشیائے ضروریہ کی موجودہ قیمتوں کا ازسرنو جائزہ لیکر مختلف اشیائے خورونوش کی قیمتیں نئے سرے سے مقررجبکہ بعض کی سابقہ قیمتیں برقرار رکھی گئیں۔ اجلاس کے بعد جوکہ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں جاری کی گئی ان میں چینی اور آٹے کی قیمتیں شامل نہیں کی گئیں،
جبکہ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں جاری کی گئی ہیں اس ریٹ پر کوئی چیز دسیتاب ہی نہیں سرکاری سطح پرچنا سفیدباریک کی تھوک قیمت 300روپے اور پرچون قیمت 315روپے فی کلوگرام مقرر کی گئی۔اسی طرح چنا سیاہ موٹا 198روپے اور 210روپے فی کلو گرام،دال چنا (موٹی)195روپے اور205روپے،دال چنا (باریک)183 روپے اور200روپے فی کلوگرام،دال مونگ کوری (بغیر دھلی)210روپے اور 220 روپے،دال ماش دھلی ہوئی 500روپے اور510روپے فی کلوگرام،دال ماش بغیر دھلی 400روپے اور450روپے فی کلوگرام،دال مسورموٹی 260 روپے اور270روپے فی کلوگرام،دال مسور (باریک) 320روپے اور 330روپے فی کلوگرام،بیسن 196روپے اور 210روپے فی کلوگرام،
چاول باسمتی سپر کرنل پرانا 310روپے اور 320روپے فی کلو گرام،چاول اری تھوک میں 139 روپے اور پرچون میں 146روپے فی کلوگرام کے حساب سے فروخت ہوگا۔دودھ تحصیل سٹی 140 روپے فی کلوگرام،باقی تحصیلوں میں 130 روپے فی کلوگرام، دہی تحصیل سٹی 150 روپے،باقی تحصیلوں میں 140 روپے،گوشت چھوٹا تحصیل سٹی میں 1400 روپے،باقی تحصیلوں میں 1300 روپے گوشت بڑاتحصیل سٹی 700 روپے فی کلوگرام جبکہ باقی تحصیلوں میں 650کے حساب سے فروخت ہوگا۔روٹی سو گرام وزنی 15روپے، روٹی خمیری 18روپے،نان سادہ کی قیمت 20روپے ہوگی۔