ایف بی آر نے نان فائلرز کا کھوج لگانا شروع کردیا، معلومات انٹرنیٹ پر ڈالنے کی تیاری

کراچی (این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے خبردار کیا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو بینک اکانٹس کی معطلی اور موٹرویز اور بین الاقوامی فضائی سفر پر پابندی کے نتائج کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ایف بی آر حکام کے مطابق نان فائلرز کی رجسٹریشن کے لیے کاروباری اور کمرشل یونٹس کا ملک گیر سروے شروع کر دیا ہے، نان فائلرز کو جرمانے، یوٹیلیٹیز منقطع کرنے، بینک اکانٹس کی معطلی اور انتہائی معاملات میں موٹر ویز اور ہوائی اڈوں پر نقل و حرکت کو محدود کرنے جیسے نتائج سے بچنے کے لئے قریبی ٹیکس آفس میں اپنا اندراج کروانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر پورے ملک میں فیلڈ فارمیشنز کے ذریعے سروے کرنے اور جاری کاروباری و تجارتی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات جمع کر رہا ہے جو مستقبل قریب میں ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گی۔ایک دستاویز میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان کی آبادی 240 ملین ہے تاہم تقریبا 5.2 ملین افراد کی ٹیکس بیس بہت محدود ہے جنہوں نے ملکی ٹیکس نظام میں اپنا اندراج کرایا اور سال 2022 میں اپنی آمدنی کے گوشوارے جمع کرائے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کو اپنے مالیاتی منظرنامے میں ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے جس میں بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب خطرناک حد تک کم اور ٹیکس فائلرز کی ناکافی تعداد شامل ہے، ملک کی آمدنی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ، جس کے نتیجے میں اہم عوامی خدمات اور اہم سماجی و اقتصادی ترقیاتی اقدامات کے لئے ناکافی فنڈنگ ہوتی ہے۔

ایف بی آر کے مطابق ملک کی مالیاتی بنیاد کو مضبوط بنانے کے لئے ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کی اشد ضرورت ہے، اسی لیے ملک گیر مہم کا آغاز کیا ہے جس میں تمام اہل افراد اور قابل ٹیکس آمدنی حاصل کرنے والوں کو ٹیکس نظام میں رجسٹرڈ ہونے اور اپنی آمدنی کے گوشوارے جمع کرانے کا ہدف بنایا گیا ہے۔ایک اندازے کے مطابق رواں سال کے دوران ملک کے ریگولر ٹیکس دہندگان میں 15 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان شامل ہوں گے۔