کوالالمپور: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) ملائیشیا نے اسرائیل کے جھنڈے والے بحری جہازوں کے اپنی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے پر پابندی عائد کر دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ پر حملے کے رد عمل میں ملائیشیا کے وزیر اعظم نے تمام اسرائیلی مال بردار بحری جہازوں کو اپنی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے قتل عام اور بربریت کے ذریعے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
وزیر اعظم انور ابراہیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے فلسطینیوں کیخلاف اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو بھی فوری طور پر جنوب مشرقی ایشیائی ملک کی کسی بھی بندرگاہ پر سامان لوڈ کرنے سے روک دیا جائے گا۔
ادھر یمن کے حوثی رہنما نے اسرائیل کی مدد کیلئے پہنچنے والے امریکی جنگی جہازوں پر حملے کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران کے حمایت یافتہ گروپ کو نشانہ بنایا تو وہ بحیرہ احمر میں امریکا کے جنگی جہازوں پر حملے کر دیں گے۔
حوثی رہنما نے کہا کہ امریکا کو افغانستان اور ویتنام میں جو کچھ برداشت کرنا پڑا اب اس سے بھی زیادہ سخت حالات کا سامنا کرنا پڑے گا، امریکیوں کو مزید کشیدگی پیدا کرنے یا ہمارے خلاف جنگ چھیڑنے کی حماقت کی ترغیب دی گئی تو ہم بھی خاموش نہیں رہیں گے۔
واضح رہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے گزشتہ ماہ سے بحیرہ احمر سے گزرنے والے اسرائیلی بحری جہازوں پر متعدد حملے کیے ہیں، حملوں سے نمٹنے کیلئے برطانیہ، بحرین، کینیڈا، ڈنمارک، فرانس، اٹلی، نیدرلینڈ، ناروے، سیشیلز اور سپین نے امریکا کے ساتھ مل کر جنوبی بحیرہ احمر اور اس سے ملحقہ خلیج عدن میں مشترکہ گشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔