ایشیائی ترقیاتی بینک بجلی کی ترسیل کو مضبوط بنانے کے لئے 250 ملین ڈالر فراہم کرے گا

اسلام آ باد(این این آئی) ایشیائی ترقیاتی بینک بجلی کی ترسیل کو مضبوط بنانے کے لئے 250 ملین ڈالر فراہم کریگا، اس اقدام کا مقصد بجلی کی ترسیل کے آلات کی خریداری میں سہولت فراہم کرنا ہے،جو سستی اور ماحول دوست بجلی کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کیلئے ضروری ہے، ان میں سے تین منصوبے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کا لازمی جزو ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق حکومت پاکستان نے ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) کے ساتھ پاور ٹرانسمیشن اسٹرینڈنگ پراجیکٹ( پی ٹی ایس پی) کے تحت 250 ملین ڈالر مالیت کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

اس اقدام کا مقصد بجلی کی ترسیل کے آلات کی خریداری میں سہولت فراہم کرنا ہے ، جو شمالی خطے میں چار بڑے منصوبوں کے ذریعہ پیدا ہونے والی سستی اور ماحول دوست بجلی کو موثر طریقے سے استعمال کرنے کے لئے ضروری ہے،ان میں سے تین منصوبے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کا لازمی جزو ہیں،پی ٹی ایس پی کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک، وزارت اقتصادی امور اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی)نے نیشنل گرڈ استحکام، توانائی کی سلامتی، آب و ہوا کی لچک اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے مناسب، قابل اعتماد صاف اور سستی توانائی کی تنصیب کو یقینی بنانے کے لئے بجلی کے بنیادی ڈھانچے میں اضافے کے معاہدے پر دستخط کیے۔

این ٹی ڈی سی کے سرکاری اعلامیے کے مطابق مذکورہ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنانسنگ ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی توسیع کیلئے پاور ٹرانسمیشن آلات کی خریداری خاص طور پر پاکستان کے شمالی علاقے میں 800 میگاواٹ کے مہمند ڈیم884 میگاواٹ سوکی کناری، 700.7 میگاواٹ آزاد پتن اور 1124 میگاواٹ کوہالہ ہائیڈرو پاور منصوبوں سے سستی اور ماحول دوست توانائی کے لیے استعمال کی جائے گی ۔

مزید برآں، لاہور میں ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن آپریشنز اور بحالی کے کام بھی اے ڈی بی کی جانب سے اس فنانسنگ کا حصہ ہیں۔ پی ٹی ایس پی صنفی مرکزی دھارے میں لانے، ادارہ جاتی اور مالیاتی انتظام، آب و ہوا کے لچکدار نظام کی منصوبہ بندی اور آپریشن، اور این ٹی ڈی سی کی پروجیکٹ مینجمنٹ کی صلاحیت کی بھی حمایت کرے گا۔ سی پیک کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق مانسہرہ، کے پی میں 884 میگاواٹ کا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سکی کناری فروری 2017 میں فنانشل کلوز (ایف سی)کے حصول کے بعد سے 70 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق آزاد پتن، آزاد جموں و کشمیر/ پنجاب میں دریائے جہلم پر 700.7 میگاواٹ کا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہے، جس کی اسپانسر چائنا گیزوبا گروپ کمپنی ہے، زمین کے حصول کے مرحلے میں ہے، جو ایف سی کی طرف بڑھ رہا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق دریائے جہلم پر مظفر آباد کے قریب 1124 میگاواٹ کے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کوہالہ نے اراضی کے حصول کا کام شروع کر دیا ہے اور ایف سی پر کام جاری ہے۔ گوادر پرو کے مطابق واپڈا کا 800 میگاواٹ کا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مہمند 12 اہم مقامات پر زیر تعمیر ہے۔ اس منصوبے کا مقصد سیلاب پر قابو پانا، 800 میگاواٹ ماحول دوست بجلی پیدا کرنا اور پشاور کو روزانہ 300 ملین گیلن پینے کا پانی فراہم کرنا ہے۔