اسٹاک مارکیٹ میں 1400 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ، 100 انڈیکس 66 ہزار کی حد بھی عبور کرگیا

اسلام (نیوزڈیسک/این این آئی)پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 1400 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے بعد 66 ہزار کی بلند ترین سطح کو عبور کر گیا۔آج کاروباری ہفتے کے آخری روز کے آغاز سے ہی مارکیٹ میں مثبت رجحان دیکھا جا رہا ہے اور ایک موقع پر 100 انڈیکس 1436 پوائنٹس اضافے سے 66155 پر ٹریڈ کرتا دیکھا گیا۔

اس حوالے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئےنگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کی بہتر صورتحال کے باعث سٹاک مارکیٹ میں تیزی کارجحان ہے ، آئی ایم ایف سے سٹینڈبائی معاہدے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، ایسے معاشی استحکام کیلئے کوشاں ہیں جس کے ثمرات سے ہر طبقہ مستفید ہو، وفاقی حکومت معیشت کی بہتری کے لئے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرتی رہے گی۔

وہ جمعہ کو یہاں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ملکی معاشی ترقی اور اقتصادی لچک سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر نگران وفاقی وزیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر اور وزارت خزانہ ، سٹاک مارکیٹ ، سکیورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ ملکی معیشت میں سٹاک مارکیٹ کاکلیدی کردار ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومتی سکیورٹیز آکشنز ، سرمایہ کاروں کااعتماد بڑھانے ، قرضوں کے حصول میں آسانی اور شفافیت کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

سٹاک ایکسچینج کے ذریعے سرمایہ کاروں کی طرف سے حکومتی اجارہ سکوک کی پہلی پرائمری آکشن میں شرکت کا خیر مقدم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ریٹیل سرمایہ کاروں کی بالخصوص حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ سٹاک بروکر ایسوسی ایشن ، ایس ای سی پی اور مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے پرائمری مارکیٹ آکشن کو فروغ دینے کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ سے کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں مددملتی ہے۔ ترقی اور خوشحالی کی طرف آگے بڑھنے کے مواقع ملتے ہیں۔ رواں سال ہماری معیشت کو مختلف چیلنجوں کا سامنا رہا ہے اور حکومت نے ڈھانچہ جاتی اور مائیکرواقتصادی مسائل کو حل کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کئے۔

اس سلسلہ میں معیشت کو دوبارہ اپنے راستے پر گامزن کرنے کے لئے تمام متعلقہ فریقین کے تعاون کو سراہتے ہیں جس سے ڈالر کی قدر کو نیچے لانے میں مدد ملی ہے جو کہ 5 ستمبر 2023 کو 307 روپے تک پہنچ گیاتھا اور آج یہ انٹر بینک میں 284 روپے کے لگ بھگ ہے، اس سے افراط زر کی شرح میں بھی کمی ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈ بائی معاہدے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے ان مثبت اقدامات سے ملک میں سازگار کاروباری سرگرمیوں کے لئے ماحول پیدا ہوا ہے۔ ملکی معیشت کی بہتر صورتحال کے باعث سٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ہے جو اس وقت تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت پائیدار اقتصادی ترقی اور معیشت کی بہتری اور کیپٹل مارکیٹ کیفروغ کے لئے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرتی رہے گی۔ ہمیں جدت کے فروغ ،ریگولیٹری فریم ورک میں بہتری لانے اورشفافیت کے لئے کوششیں جاری رکھنی چاہئیں تاکہ وہ بنیاد مستحکم رہے جس پر ہماری کیپٹل مارکیٹ کھڑی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایسے معاشی استحکام کے لئے کوشاں ہیں جس کے ثمرات سے ہر طبقہ مستفیدہو۔ بعدازاں وزیراعظم نے رسمی گھنٹہ بجا کرسٹاک مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ تقریب سے نگران وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر نے بھی خطاب کیا۔