نیویارک: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) غزہ کے مظلوم فلسطینیوں پر وحشیانہ بم باری کرنے والے اسرائیل کی حمایت پر امریکی صدر جوبائیڈن کیلئے مشکلات پیدا ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن کو دوبارہ صدارت کی دوڑ میں شامل ہونے سے روکنے کیلئے امریکا کے مسلمان رہنماؤں نے جوبائیڈن کو روکو “AbandonBiden” مہم شروع کی ہے، امریکی ریاست منی سوٹا سے شروع ہونے والی مہم مشی گن، ایری زونا، وسکونسن، پنسلوانیا اور فلوریڈا تک پھیل گئی ہے۔
مہم کی قیادت کرنے والے امریکی مسلمان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جوبائیڈن نے غزہ میں جنگ بندی رکوانے اور معصوم افراد کو تحفظ فراہم کرنے کے مطالبے کو نہیں مانا اس لیے ہم نے صدر جوبائیڈن کی حمایت واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ وہ 2024ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل نہ ہو سکیں، جوبائیڈن کو دوبارہ صدر بننے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
امریکا میں قابل ذکر تعداد رکھنے والی مسلم کمیونٹی کی جانب سے مخالفت جوبائیڈن کے دوبارہ صدارتی دوڑ میں شامل ہونے کے ارادوں کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے، مہم شروع کرنے والی تنظیم منی سوٹا کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کے ڈائریکٹر حسین جیلانی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس صرف دو آپشن نہیں بلکہ متعدد لوگ ہیں۔
امریکی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ وہ ٹرمپ کو متبادل کے طور پر نہیں دیکھ رہے نہ وہ ان سے مسلمانوں کیلئے کسی بہتری کی امید رکھتے ہیں، ہم متبادل امیدوار چاہتے ہیں، واضح رہے کہ حماس نے بھی امریکی مسلمانوں سے اپیل کر رکھی ہے کہ وہ آئندہ انتخابات کیلئے جوبائیڈن کو سپورٹ نہ کریں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی جارحیت میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، اسرائیلی بمباری سے غزہ پٹی میں اب تک 15 لاکھ سے زائد افراد بے گھر بھی ہو چکے ہیں۔