تل ابیب : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) اسرائیل غزہ میں بفر زون کا قیام چاہتا ہے، اس نے عرب ممالک کو اس حوالے سے آگاہ کر دیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق مصری اور علاقائی ذرائع نے غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ غزہ اور اسرائیل کے درمیان شمال سے جنوب تک بفر زون ہو۔
ذرائع کے مطابق اسرائیل کے بفر زون کا مقصد ہے کہ حماس اور دیگر عسکریت پسندوں کو اسرائیل میں حملے سے روکا جا سکے۔ اس سے متعلق اسرائیل نے اپنے منصوبے سے مصر، اردن اور متحدہ عرب امارات کو آگاہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق کسی بھی عرب ریاست نے مستقبل میں غزہ میں امن وامان کے قیام یا وہاں کا انتظام سنبھالنے کے لیے کوئی آمادگی ظاہر نہیں کی ہے اور زیادہ تر نے اسرائیل کے حملے کی واضح الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں 15,000 سے زیادہ افراد شہید اور غزہ کے شہری علاقے وسیع پیمانے پر مسمار ہو گئے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم کے خارجہ پالیسی کے مشیر عوفر فالک نے غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بفر زون کا منصوبہ 3 مراحل پر مشتمل ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بفر زون کے 3 مراحل میں حماس کا خاتمہ، غزہ کو غیر فوجی اور غیر بنیاد پرست بنانا شامل ہے۔
اسرائیلی حکومت کے مؤقف کا خاکہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا تین درجات میں حماس کو تباہ کرنا، غزہ کو غیر فوجی بنانا اور انکلیو کو غیر بنیاد پرست بنانا شامل ہے۔