نیویارک: (انٹرنیشنل ڈیسک) چین کے وزیر خارجہ کی زیر صدارت اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں مختلف ممالک کے نمائندگان نے شرکت کی۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین مشرق وسطیٰ میں مستقل امن چاہتا ہے، ہم غزہ میں امن کی خاطر جنگ بندی میں توسیع کا خیر مقدم کرتے ہیں، غزہ کیلئے جامع اور پائیدار حکمت عملی بنائی جائے۔
اجلاس سے امریکی سفیر لنڈا تھامس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، جنگ بندی میں مزید توسیع سے متعلق بال اب حماس کے کورٹ میں ہے۔
امریکی سفیر نے مزید کہا ہے کہ حماس باقی یرغمالیوں کو رہا کرے گی تو اسرائیل جنگ بندی کے لیے تیار ہے، جب تک غزہ سے تمام یرغمالی رہا نہیں ہو جاتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں کوئی مقام بھی محفوظ نہیں ہے، غزہ کے 80 فیصد رہائشیوں کو ان کے گھروں سے جبری بے دخل کر دیا گیا۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے شہریوں کا قتل عام کیا، غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری طور پر مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے۔