سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر 100 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) امر یکا کے سب سے بااثر اور متنازعہ سفارت کاروں میں شمار ہونے والے سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر 100 سال کی عمر میں امریکی ریاست کنیکٹی کٹ میں اپنے گھر میں انتقال کر گئے جن کا پاکستان کی سہولت کاری کے ساتھ 1971 میں بیجنگ کا خفیہ دورہ چین۔امریکا تعلقات میں پیش رفت اور طاقت کے عالمی توازن میں فیصلہ کن تبدیلی کا باعث بنا ۔
انہوں نےامریکی صدور رچرڈ نکسن اور جیرالڈ فورڈ کے تحت وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں اور 1977 میں حکومت چھوڑنے کے بعد بھی وہ طویل عرصے تک خارجہ پالیسی کے معاملات پر ایک نمایاں آواز رہے۔سابق صدر نکسن کی درخواست پر پاکستان کے سابق صدر آغا محمد یحییٰ خان نےچین امریکا تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ثالث کا کردار ادا کیاکیونکہ اس وقت ان دونو ں ممالک کے درمیان رسمی سفارتی تعلقات نہیں تھے اور پاکستان کے امریکا اور چین دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات تھےاورجنرل یحییٰ خان کو صدر نکسن اور وزیر اعظم چو این لائی دونوں کا اعتماد حاصل تھا ۔
اس کے نتیجہ میں امریکا نے “جمہوریہ چین” کو تمام چین کی حکومت کے طور پر تسلیم کیا۔دستیاب معلومات کے مطابق جولائی 1971 میں دورہ پاکستان کے دوران ہنری کسنجر کو بظاہر معدے میں تکلیف کے باعث کچھ دنوں کے لئے آرام کی غرض سے نتھیا گلی منتقل کیا گیا جس کا مقصد ان کے خفیہ دورہ چین کے لئے درکار وقت حاصل کرنا تھا۔ یہ کارروائی اس قدر رازداری سے کی گئی کہ اس وقت کے پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سلطان محمد خان نے ذاتی طور پر ہنری کسنجر کو راولپنڈی کے چکلالہ ہوائی اڈے پر پی آئی اے کے طیارے تک پہنچایا۔
مسافر طیارے کے پائلٹ کواس وی وی آئی پی فلائٹ کی منزل کے بارے میں ٹیک آف کے بعد بتایا گیا۔ہنری کسنجر اور ان کی ٹیم کو علم نہیں تھا کہ چین میں ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا جائے گا، لیکن جب سب کچھ ٹھیک ہو گیا اور چینی قیادت نے امریکی صدر نکسن کو دعوت دی تو ہنری کسنجر نے وائٹ ہاؤس کو ایک لفظی کیبل بھیجی جس میں لفظ “یوریکا” تحریر تھا۔اس خفیہ کیبل کا مطلب نکسن کے چیف آف اسٹاف، جنرل الیگزینڈر ہیگ بھی نہیں سمجھ سکے لیکن صدرنکس اس کا مطلب جانتے تھے ا س لئے وہ یہ پیغام وصول کر کے مسکرادیئے۔
ہنری کسنجر کی پاکستان سے واپسی پر امریکی صدر نکسن نے چین کے ساتھ امریکا کے تعلقات میں پیش رفت کی خبر بریک کی ۔ہنری کسنجر نے مئی 1974 میں بھارت کے جوہری تجربے کے بعد پاکستان کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کے خلاف مبینہ طور پر انتباہ کیا جس کی وجہ سے یہاں ان کی شہرت متاثر ہوئی ۔ اکتوبر 1974 میں انہوں نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو سے ملاقات میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر انتباہ کے ساتھ جدید ترین فوجی اسلحہ فراہم کرنے کی پیشکش کی تاہم اس پیشکش کو ذوالفقار علی بھٹو نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا۔
ہنری کسنجر نے ’’ڈیٹینٹے ‘‘پالیسی تیار کی جس نے سوویت یونین کے ساتھ سرد جنگ کے خاتمے اور اسرائیل اور مصر کے درمیان معاہدوں میں اپنی شٹل ڈپلومیسی کے ذریعے اہم کردار ادا کیا۔