خطے میں میں اتنی بڑی تعداد میں ہونے والی اموات اور تباہی سے خوفزدہ ہیں ،بیان
جنیوا(انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ کے مکین اپنی تاریخ کے سیاہ ترین دور سے گزر رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے عالمی دن پر انہوں نے جاری بیان میں کہا کہ ہمیں غزہ کے محاصرے اور قبضے کے خاتمے کے مطالبے کے لیے متحد ہونا چاہیے، وہ اس خطے میں میں اتنی بڑی تعداد میں ہونے والی اموات اور تباہی سے خوفزدہ ہیں ، غزہ میں حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے اہلکار بھی بڑی تعداد میں مارے گئے جو عالمی ادارے کی تاریخ میں سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔
انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کو اسرائیل کی طرف سے فلسطینی شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز قرار نہیں دیا جا سکتا۔
سیکرٹری جنرل نے طویل مدتی جنگ بندی اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی شہریوں کی رہائی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی شہری انسانی تباہی کا شکار ہیں، بے گھر ہونے والے تقریبا 17 لاکھ فلسطینی کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں ، بیت المقدس کے مشرقی حصے سمیت مقبوضہ مغربی کنارے کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
سربراہ اقوام متحدہ نے ان ہزاروں خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا جو اپنے پیاروں کو کھو رہے ہیں،جس میں غزہ میں ہلاک ہونے والے اقوام متحدہ کے اہلکار بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پورے خطے میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو ای) ایک ناگزیر لائف لائن ہے، جو لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو اہم مدد فراہم کرتی ہے ، یہ پہلے سے بھی کہیں زیادہ اہم ہے کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کی حمایت کے ذریعے یو این آر ڈبلیو اے کے ساتھ کھڑی ہو۔
انہوں نے کہا کہ سب سے بڑھ کر یہ فلسطینی عوام کے ساتھ بین الاقوامی یکجہتی اور امن اور وقار کے ساتھ جینے کے حق کے اعادہ کا دن ہے۔انتونیوگوتریس نے زندگی بچانے والی امداد تک غیر محدود رسائی، تمام یرغمالیوں کی رہائی، شہریوں کے تحفظ اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں توسیع انسانیت کی جھلک اور امید کی کرن ہے ،تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ یہ جنگ بندی غزہ کی پٹی کی امدادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔