ریاض : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) سعودی عرب کی کابینہ نے ایک بار پھر غزہ میں مکمل جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق منگل کے روز سعودی کابینہ کا اجلاس دارالحکومت ریاض میں ہوا جس میں مملکت کی طرف سے مکمل جنگ بندی کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا گیا کہ سعودی عرب پورے علاقے میں شہریوں کے تحفظ کو ضروری سمجھتی ہے اور امدادی کارروائیوں کے ذریعے شہریوں کی ضروریات پوری کی جائیں۔
کابینہ نے قرار دیا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی پورے خطے کے لیے سلامتی و استحکام ممکن بنایا جا سکتا ہے ، ایک ایسی آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کے بعد دو دن کی توسیعی جنگ بندی بھی آج بدھ کے روز ختم ہو جائے گی، اس عارضی جنگ بندی کے دوران یرغمالیوں کی رہائی کے علاوہ شہریوں کو امدادی سامان کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے، تاہم سعودی عرب سمیت بہت سے ممالک چاہتے ہیں کہ مستقل جنگ بندی ضروری ہے تاکہ جنگ کے پھیلنے کے خطرے کو بھی روک جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق غزہ میں جاری حماس اسرائیل جنگ کے دوران عارضی جنگ بندی کے چار دنوں میں اب تک 50 اسرائیلی اور 150 فلسطینی قیدی رہا ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت سے 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد زخمی ہیں۔