غزہ : (انٹرنیشنل ڈیسک ) اسرائیلی فوج نے غزہ میں بمباری کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے میں بھی فلسطینیوں کو ڈرون اور میزائل حملوں سے نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے جس کے نتیجے میں پانچ فلسطینی شہید ہوگئے ۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی سرکاری خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے آج (بدھ) کے روز طولکرم پناہ گزین کیمپ پر ڈرون حملہ کیا ہے جس میں پانچ فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے ۔
خبر رساں ادارے وفا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے طولکرم میں فلسطینی سرکاری ہسپتال میں تلاشی کے نام پر کارروائی بھی کی ، اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک اور فلسطینی شہر قلقیلیہ کے قریب شہید ہوگیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے پناہ گزین کیمپوں اور ہسپتالوں کو اپنی بمباری اور کارروائیوں کا خصوصی ہدف بنا رکھا ہے۔
مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی کارروائیوں کے جاری رکھنے اور یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطیینیوں پر حملوں کے بارے میں باہر کی دنیا میں بھی زبانی تشویش کا اظہار کیا جاتا ہے۔
عرب میڈیا کاکہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جنہوں نے عملی طور پر اسرائیلی اہداف کے لیے اس وقت سفارتی محاذ سنبھالا ہوا ہے، 7 اکتوبر کے بعد اپنے دوسرے دورہ اسرائیل کے موقع پر انہوں نے بھی مغربی کنارے میں حالات کے بارے میں تشویش ظاہر کی تھی۔
بلنکن ایک بار پھر اسرائیل اور رام اللہ کے دورے پر پہنچنے کے لیے پر تول رہے ہیں ، امکان ہے کہ وہ اگلے ہفتے کے شروع میں پہنچیں گے تاہم ان کی امکانی آمد کی خبر کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں ڈرون حملے شروع کر دیے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے جس کے تحت حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو مغوی بنائے گئے درجنوں افراد کو رہا کیا جائے گا، دونوں فریقین کی جانب سے اس معاہدے کی تصدیق کی گئی ہے۔