عمان : (انٹرنیشنل ڈیسک) اردن کی ملکہ رانیہ نے کہا ہے کہ اردن سمیت پورے مشرق وسطیٰ کے لوگ، غزہ کی تباہی پر دنیا کے دوہرے معیارات پرحیران اور مایوس ہیں۔
ملکہ رانیہ نے امریکی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کے مہلک فضائی حملوں پر مغربی دنیا کے ’دوہرے معیار‘ پر لوگ مایوسی کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عرب دنیا کی نظروں میں مغرب ’شریک جرم‘ ہے، مغربی ممالک غزہ پر حملوں میں اسرائیل کی حمایت کرکے فلسطینیوں کے قتل عام میں شریک ہیں۔
ملکہ رانیہ نے خبردار کیا کہ حماس کو ختم بھی کردیا گیا تو قابض اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی مزاحمت جاری رہے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سلامتی کونسل کے اجلاس کا آغاز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کو سخت تنقید کانشانہ بنایا تھا ۔
انہوں نے کہاکہ حماس حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا جواز نہیں بنایا جاسکتا ، غزہ اس وقت خوراک، ایندھن اور پانی کے بغیر انسانی تباہی کا سامنا کر رہا ہے، انہوں نے ناکہ بندی والے علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں کی بندش کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 5ہزار 791 تک پہنچ گئی ہے ۔