ماسکو: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) روس کی جانب سے غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کو جرم اور غیر انسانی فعل قرار دے دیا گیا۔
روسی وزارت خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے ہسپتال پر حملے اور اس کے نتیجے میں ہونیوالی اموات کو غیر انسانی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ اگر اسرائیل اس حملے میں ملوث نہیں توثبوت فراہم کرے ۔
روس کی وزارتِ خارجہ نے گزشتہ روز کہا کہ غزہ کے ایک ہسپتال پر حملہ جس میں سینکڑوں فلسطینی جان سے گئے،ایک چونکا دینے والا جرم تھا۔
ان کاکہناتھا کہ اسرائیل کو یہ ثابت کرنے کے لیے سیٹلائٹ تصاویر فراہم کرنی چاہیے کہ وہ اس حملے میں ملوث نہیں تھا۔
ترجمان روسی وزارت خارجہ کاکہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں تیزی سے پھیلتی صورتحال خطے کے باہر تک پہنچ چکی ہے، یہ عالمی پیمانے پر ایک عالمی بحران ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب نے غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی قابض فوج کی بمباری کو گھناؤنا جرم قرار دے دیا، سعودی عرب کے علاوہ ترکیہ، عمان، قطر اور مصر اور دیگر ملکوں نے بھی اس انسانیت سوز حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کردی ہے۔
اسرائیل کی سفاکانہ کارروائی پر رد عمل دیتے ہوئے اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم نے خبردار کیا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ایک ایسے خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جو خطے کو ناپسندیدہ نتائج کے ساتھ تباہی کی طرف لے جائے گی۔
سلطنت عمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے غزہ شہر کے ہسپتال پر بمباری کی صورت میں جو کچھ کیا گیا وہ جنگی جرم اور نسل کشی کی نمائندگی کرتا ہے۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی اسرائیل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی قوانین میں صحت کی سہولیات کے مراکز محفوظ ہوتے ہیں اور انہیں نشانہ نہیں بنایا جاسکتا۔
عالمی ادارہ صحت نے غزہ کی ابتر صورتحال کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 24 گھنٹے میں ہرصورت امداد کی ضرورت ہے، بمباری کا نشانہ بننے والے علاقوں میں امدادی سامان بھیجنے کی اجازت دی جائے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، 12 ہزار 500 سے زائد افراد زخمی ہیں۔