یروشلم : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بدترین بمباری کا سلسلہ جاری ہے ، اسرائیل نے 6 روز میں غزہ پر 6 ہزار بم گرا دیے جبکہ 4 ہزار ٹن بارود برسانے کا بھی اعتراف کیا ہے ۔
اسرائیلی بمباری میں مجموعی طور پر شہید ہونیوالوں کی تعداد 1500 سے زائد ہوگئی جبکہ 7 زار فلسطینی زخمی ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں ۔
اسرائیلی حملوں میں 50 سے زائد طبی عملے کے ارکان بھی شہید ہوئے ہیں جبکہ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (آئی سی آر سی) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں بجلی کی کمی کی وجہ سے ان کے مردہ خانوں میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہے۔
فلسطینی ہلال احمر نے خبردار کیا ہے کہ اگر غزہ کی پٹی میں ایندھن کے داخلے پر پابندی برقرار رہی تو ایمبولینس خدمات 4 دن کے اندر بند کر دی جائیں گی ، یہ وارننگ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب زخمیوں اور مرنے والوں کی تعداد روزانہ کی بنیاد پر بڑھ رہی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ میں جنگ کے دوران اقوام متحدہ کے عملے کے 11 ارکان بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے بھی اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنانی سرحد پر حملوں کیلئے ممنوعہ سفید فاسفورس بم استعمال کیے جانے کی تصدیق کردی۔
ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے لبنان اور غزہ پر حملوں کیلئے ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ بڑے پیمانے پر عام لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔
https://x.com/hrw/status/1712573871596187916?s=20
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوجی حکام نے ہیومن رائٹس واچ کے بیان پر ردعمل دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ تاحال ان کے علم میں نہیں ہے کہ غزہ پر حملوں کے دوران فاسفورس بم استعمال کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل فلسطین کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے علاقوں پر ممنوعہ فاسفورس بم استعمال کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے یرغمالیوں کی رہائی تک ناکہ بندی ختم کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ مصر نے غزہ کے پناہ گزینوں کو محفوظ راہداری فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری اور ناکہ بندی کے دوران شہریوں تک خوراک، ایندھن اور پانی جیسی اشیائے ضروریہ پہنچانے کی اجازت دی جائے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے شام پر بھی حملے کیے ہیں، دمشق اور حلب کے ہوائی اڈوں پر بمباری سے رن ویز کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔