نیویارک : (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل فلسطین کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بند کمرہ ہنگامی اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان اتفاق رائے نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ رہااور باضابطہ قرارداد پیش نہ ہوسکی، امریکا اور اسرائیل کے مطالبے کے باوجود کئی اراکین نے حماس کے حملوں کی مذمت نہیں کی جبکہ امریکا کا بیشتر ممالک کی جانب سے حماس حملوں کی مذمت کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔
امریکا نے سلامتی کونسل اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق روس نے سلامتی کونسل کے دیگر رکن ممالک سے اتفاق نہیں کیا ، روسی سفیر نے اجلاس میں فوری جنگ بندی اور بامعنی مذاکرات پر زور دیا۔
چین کے سفیر نے کہا کہ یہ غیر معمولی بات ہے کہ سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کہا، عام شہریوں کے خلاف کیے گئے تمام حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 7000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے کیے گئے حملوں میں ایک افسر سمیت 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک جبکہ 22 سو سے زائد زخمی اور 100 سے زائد یرغمال بنالیے گئے۔
اسرائیل کی جوابی کارروائی میں 480 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 2200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست یورپی اتحاد کے رکن ملک مالٹا نے دی تھی۔