سعودی عرب کا اسرائیل اور حماس کے درمیان تشدد میں اضافے کے خاتمے پر زور

ریاض : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے حماس کی جانب سے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد تشدد میں اضافے کے خاتمے پر زور دیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کا احترام کریں۔

سعودی خبررساں ادارےکے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے اتوار کو امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے 24 گھنٹے میں دوبار ٹیلیفون پر رابطہ کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ اور اس کے اطراف جاری فوجی کشیدگی کے خطرات اور کشیدگی کم کرانے کےلیے ضروری طریقے تلاش کرنے کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

خبررساں ادارے کے مطابق رابطے میں دونوں فریقین نے درپیش بحران کے منفی اثرات کا دائرہ محدود کرنے کے لیے عالمی برادری کے اکھٹے ہو کر کام کرنے کی اہمیت اجاگر کی تاکہ عالمی امن و سلامتی کے تحفظ میں مدد مل سکے۔

اسرائیل حماس جنگ میں لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللّٰہ بھی شامل ہوچکی ہے۔ دوسری جانب ترک صدررجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ علاقائی امن کیلئے دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے۔ علاوہ ازیں اسلامی تعاون تنظیم نے بھی عالمی برادری سے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت رکوانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

یاد رہے کہ ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 7ہزار راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے حملوں میں ایک افسر سمیت 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک جبکہ 22 سو سے زائد زخمی اور 100 سے زائد یرغمال بنالیے گئے۔

اسرائیل کی جوابی کارروائی میں 480 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 2200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ حماس نے عرب اسرائیلی جنگ کی پچاسویں سالگرہ پر علی الصبح پہلی بار غزہ سے بیک وقت بری، بحری اور فضائی کارروائی کی تھی۔