افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ ، ہلاکتیں 2ہزار سے تجاوز کرگئیں

ہرات : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) عالمی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے ہرات میں گزشتہ روز آنیوالے زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد2053 تک پہنچ گئی ہیں ۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق زلزلے سے 9ہزار240 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک ہزار سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے ۔

صوبے ہرات میں آنے والے زلزلے کی شدت 6.3 ریکارڈ کی گئی جبکہ بادغیس اور فرح صوبے میں بھی آفٹر شاکس محسوس کیے گئے ، زلزلے کا مرکز ہرات سے 40 کلومیٹر (25 میل) شمال مغرب میں تھا اور اس کے بعد چار اعشاریہ چھ اور چھ اعشاریہ تین شدت کے7 آفٹر شاکس آئے۔

صوبہ ہرات کے ضلع زنداجان میں زلزلے کے مرکز کے قریب واقع گاؤں سربلند میں درجنوں گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے جہاں لوگ ملبے میں اپنے پیاروں کی تلاش میں مصروف ہیں اور خواتین اور بچے کھلے آسمان تلے موجود ہیں۔

افغان طالبان کی حکومت کے ترجمان نے کہا تھا کہ جب صبح گیارہ بجے کے قریب پہلا زلزلہ آیا، تو رہائشی اور دکاندار عمارتوں سے بھاگ گئے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں ہرات ضلع کے 12 دیہاتوں میں600 سے زائد گھر تباہ اور 4200 افراد متاثر ہوئے جبکہ ملبے سے مزید لوگوں کو نکالنے کیلئے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

دوسری جانب افغانستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان کی جانب سے ملبے تلے دبے مزید افراد کی اموات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ورلڈ بینک کے 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق ہرات کی آبادی کا تخمینہ 19 لاکھ ہے۔

خیال رہے کہ افغانستان زلزلوں کا اکثر شکار رہا ہے خاص طور پر سلسلہ کوہ ہندوکش میں جو یوریشیا اور انڈین خطے کی تہہ سے جڑا ہوا ہے۔

گزشتہ برس جون میں افغانستان کے صوبے پکتیکا میں 5.9 شدت کا بدترین زلزلہ آیا تھا، جس میں ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔

رواں برس مارچ میں جنوب مشرقی افغانستان کے علاقے جورم میں 6.5 شدت کا زلزلہ آیا تھا اور اس کے نتیجے میں افغانستان اور پاکستان میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

افغانستان میں دہائی کی جنگ کے بعد گزشتہ دو برس سے کسی حد تک امن بحال ہوگیا ہے لیکن بحرانی کیفیت برقرار ہے اور 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے اور غیرملکی فوجیوں کے انخلا کے بعد بیرونی امداد بھی کم ہوگئی ہے۔