آپریشن الاقصیٰ فلڈ : حماس کے اسرائیل پر راکٹ حملے ، 40 اسرائیلی ہلاک، 740 زخمی

بیت المقدس : (انٹرنیشنل ڈیسک) حماس اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی ، اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ کے سربراہ نے اسرائیل کے خلاف بڑی کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پانچ ہزار میزائل داغنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے بھی غزہ پر بمباری کی گئی ہے ۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس کے راکٹ حملوں سے اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہو گئی جبکہ 740 اسرائیلی زخمی ہوئے، اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جوابی حملوں میں 198 فلسطینی شہید جبکہ 1610 زخمی ہوئے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد الضیف ’ابو خالد‘ کی طرف سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آپریشن ’طوفان الاقصیٰ میں اسرائیل پر پانچ ہزار میزائل داغے جا رہے ہیں ۔

سربراہ محمد الضیف نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ زمین پر آخری قبضے کو ختم کرنے کی سب سے بڑی جنگ کا دن ہے، ہم نے یہ کہنے کا فیصلہ کرلیا کہ اب بس بہت ہوچکا ، ہم نے غاصب (اسرائیل) کے تمام جرائم کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اُن کی بلا احتساب اشتعال انگیزی کا وقت ختم ہو گیا۔

ہفتے کی صبح 7 بجے غزہ کی پٹی سے اچانک لاتعداد راکٹ اسرائیل پر داغے جانے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد اسرائیل کے طول وعرض میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، غزہ کے مختلف علاقوں سے راکٹ باری کی آوازیں گونجتی رہیں۔

حماس کی جانب سے جہاں ایک طرف ہزاروں راکٹ غزہ کی پٹی پر داغے گئے ہیں وہیں مسلح جنگجو بھی شہرمیں داخل ہوگئے ۔

سال 2021 میں حماس اور اسرائیل کے درمیان دس دنوں تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد یہ حملہ شدید تصور کیا جا رہا ہے۔

حماس نے جنگ کاآغازکرکےغلطی کردی،اسرائیلی وزیردفاع

اسرائیلی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ غزہ سے عسکریت پسند اسرائیلی علاقوں میں گھس گئے ہیں، اسرائیلی حکام کا بتانا ہے کہ حماس نے اسرائیل میں ایک پولیس سٹیشن کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے ، غزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقے کے رہائشیوں کو اپنے گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کر کے ایک ’سنگین غلطی‘ کردی ہے۔

اسرائیل نے جوابی کارروائی میں غزہ پربمباری کی جس کے نتیجے میں 198فلسطینی شہید جبکہ 1610 سے زائدزخمی ہوگئے ۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کی زیرِ صدارت ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں ہنگامی اجلاس ہوا جبکہ اسرائیلی وزیر دفاع نے ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کی بھی منطوری دے دی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی فوج نے جنگی حالات کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج کے ترجمان ایوجا درعی نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر حملوں کے بعد جنگ کے لیے تیار رہنے کے لیے کہا تھا۔

حماس کی جانب سے یہ حملہ اسرائیل کے 1973 کی جنگ کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر کیا گیا ہے جس نے اسرائیل اور شام کی طرف سے اچانک حملے میں ملک کو تباہ کن شکست کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 2007 میں حماس کے عسکری گروپ کے بااختیار ہونے کے بعد سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے، اس کے بعد سے فلسطینی عسکریت پسند اور اسرائیل کئی تباہ کن جنگیں لڑ چکے ہیں۔

تازہ ترین جھڑپ ستمبر میں کشیدگی میں اضافے کے بعد سے سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے غزہ کے ورکرز کے لیے بارڈر کو 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیا تھا۔