امریکی کانگریس میں پاکستان کی امداد پر پابندی کی کوشش ناکام

نیویارک: (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی کانگریس میں پاکستان کی امداد پر پابندی کی کوشش ناکام ہوگئی، شیلا جیکشن لی اور باربرالی نے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیئے۔

ریاست ٹینیسی کے ری پبلکن اینڈی اوگلز نے پاکستان کی امداد پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی تاہم ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کے 298 اراکین نے اقدام کے خلاف جبکہ 132 اراکین نے حمایت میں ووٹ دیا۔

کانگریس ممبران شیلا جیکسن اور باربرا لی نے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیئے۔

باربرا لی نے کہا کہ خطے میں استحکام، انتہا پسندی سے نمٹنے اور امن و سلامتی کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کی امداد ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا مالی سال 2024 میں پاکستان کیلئے 135 ملین ڈالر مختص کئے گئے تھے جو معاشی معاونت، انسداد منشیات، فوجی تعلیم و تربیت، انسداد دہشتگردی اور صحت کے پروگرام پر خرچ کئے جائیں گے۔

شیلا جیکسن کا کہنا تھا کہ افغان جنگ میں بہت سے پاکستانی فوجیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، ہمارا تعاون ہماری مشترکہ جمہوری اقدارمیں جڑا ہے، دوطرفہ تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کئی دہائیوں سے پاک امریکا کثیرالجہتی اور متنوع تعلقات استوار ہیں، دونوں ممالک نے دفاع، انسداد دہشتگردی، تجارت، سرمایہ کاری اور زراعت میں تعاون کو فروغ دیا، توانائی، آب و ہوا، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون نے فروغ پایا۔