واشنگٹن : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے واقعے کے بعد امریکی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف بی آئی ) نے امریکی سکھ برادری کی 3 اہم شخصیات کو بھارتی دہشتگردی سے خبردارکردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف بی آئی ) نے امریکی سکھ برادری کی تین اہم شخصیات کو احتیاط کی ہدایت کی ہے۔
کینیڈا میں بھارت کےہاتھوں ہردیپ سنگھ نجرکوبےدردی سے قتل کرنے کے واقعے کے بعد ایف بی آئی نےامریکی سکھوں کو بھارتی خطرات سےآگاہ کیا ،امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ تینوں سکھ رہنماؤں کو کہا گیا ہے کہ ان کی زندگیوں کوخطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مصدقہ شواہد کی بنا پر بھارت کو ہردیپ سنگھ کےقتل کاذمہ دارٹھہرایا تھا ۔ امریکی اخبار کی رپورٹ کےمطابق دنیا بھرمیں سکھوں کوبھارت کی جانب سےدھمکیاں مل رہی ہیں، ہردیپ سنگھ قتل سےپہلےبرطانیہ اورپاکستان میں مشکوک ہلاکتوں کاجائزہ لیاگیا جبکہ واقعےسےپہلےسکھ کارکنوں کےالزامات اوردعوؤں کابھی دوبارہ جائزہ لیاگیا۔
کوآرڈینیٹر امریکی سکھ کمیونٹی پرت پال سنگھ نے بتایا کہ میرے2 دیگرساتھیوں کوایف بی آئی نےواقعےکے چنددن بعدبلایا اور بھارت کی سکھ مخالف دہشت گردانہ کارروائیوں سےآگاہ کیا۔ واضح رہے کہ آزاد خالصتان کے رہنما ہردیپ سنگھ کو 18 جون 2023 میں کینیڈا میں گوردوارے کے باہر قتل کردیا گیا تھا۔
کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کینیڈا میں بھارتی سفارتکار کو ملک بدر کردیا جس کے جواب میں بھارت نے بھی کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔
امریکہ کی جانب سے بھارت اور کینیڈا تنازع میں باضابطہ طور پر کینیڈا کے ساتھ تعاون اور حمایت کا بھی اعلان کیا جاچکا ہے، امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ کینیڈا کے ساتھ تعاون کرے اور ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر احتساب کو یقینی بنائے۔
دوسری جانب سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے ردعمل میں کینیڈا، امریکہ اور مختلف مغربی ریاستوں میں سکھ برادری کی جانب سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ۔