لندن(انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی عدلیہ نے اعلان کیا ہے کہ بچوں کے قتل میں ملوث نرس لوسی لیٹبی جسے اگست میں سات نوزائیدہ بچوں کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی پر ایک اور بچی کو قتل کرنے کی کوشش کے الزام میں دوبارہ مقدمہ چلایا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی برطانیہ میں مانچسٹر کی عدالت نے اگست کے وسط میں 33 سالہ نرس کو 2015 اور 2016 کے دوران سات نوزائیدہ بچوں کو قتل کرنے اور ہسپتال میں جہاں وہ کام کرتی تھی چھ دیگر افراد کو قتل کرنے کی کوشش کا مجرم قرار دیا۔
لسی لیٹبی جس نے 10 ماہ کے مقدمے کے دوران بے قصور ہونے کا دعوی کیا۔اسے کم سے کم سزا کے امکان کے بغیر عمر قید کی سزا سنائی گئی یہ حکم انگریزی عدلیہ نے شاذ و نادر ہی جاری کیا ہے۔
جیوری قتل کی دیگر چھ کوششوں کے بارے میں فیصلے تک پہنچنے میں ناکام رہی۔برطانوی پبلک پراسیکیوشن نے فروری 2016 میں ایک بچے کے خلاف قتل کی ان کوششوں میں سے ایک کے سلسلے میں ایک نئے مقدمے کی سماعت کا اعلان کیا۔
یہ مقدمہ 10 جون 2024 کو شروع ہونے والا ہے اور یہ دو سے تین ہفتوں تک چلے گا۔پراسیکیوٹر جوناتھن اسٹورر نے وضاحت کی کہ ممکنہ نئے ٹرائلز کے حوالے سے یہ فیصلہ انتہائی پیچیدہ اور کرنا مشکل تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ان فیصلوں میں شامل تمام خاندانوں سے ملاقات کی تاکہ انہیں سمجھایا جا سکے کہ ہم نے اپنا فیصلہ کیسے کیا۔مقدمے کی سماعت میں اس نرس کے مقاصد کو ظاہر نہیں کیا گیا جو شمال مغربی انگلینڈ کے شہر چیسٹر کے کانٹ آف چیسٹر ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں کام کر رہی تھی۔