نیویارک : (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے حوالے سے امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسی نے کینیڈا کو خفیہ معلومات فراہم کردی ہیں۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات میں امریکی انٹیلی جنس نے کینیڈا کو تحقیقات میں تعاون فراہم کیا ، امریکہ نے کینیڈا کو ایسی معلومات فراہم کیں کہ جس کی بنیاد پر کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کو ثابت کیا ۔
امریکی انٹیلی جنس ایجنسی روز مرہ بنیاد پر اپنے دوست ممالک کو خفیہ معلومات فراہم کرتی ہے، امریکہ اور کینیڈا کے مابین مثبت تعلقات کی تاریخ بھی گواہ ہے ، ماضی میں بھی امریکہ کینیڈا کو چین کے خلاف خفیہ معلومات فراہم کرتا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر قتل کے بارے میں متعلقہ معلومات امریکہ نے خصوصا مختلف انٹیلیجنس سٹریمز کے پیکج کے حصے کےطور پر شیئر کیں۔
امریکہ کی جانب سے بھارت اور کینیڈا تنازع میں باضابطہ طور پر کینیڈا کے ساتھ تعاون اور حمایت کا بھی اعلان کیا جاچکا ہے، امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ کینیڈا کے ساتھ تعاون کرے اور ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر احتساب کو یقینی بنائے۔
واضح رہے کہ آزاد خالصتان کے رہنما ہردیپ سنگھ کو 18 جون 2023 میں کینیڈا میں گوردوارے کے باہر قتل کردیا گیا تھا، کینیڈا نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کینیڈا میں بھارتی سفارتکار کو ملک بدر کردیا جس کے جواب میں بھارت نے بھی کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ۔