اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا مالی بحران سنگین ہو گیا، پی آئی اے مختلف ایئر پورٹس کی گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنیوں کی ادائیگیاں نہ کر سکی۔ ذرائع کے مطابق قومی ایئر لائن نے سعودی عرب کو ساڑھے 4 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے جبکہ ترکی کے استنبول گراؤنڈ ایئر پورٹ کو 30 لاکھ ڈالر دینے ہیں، مالی بحران کے باعث لیز پر حاصل کئے گئے طیاروں کی ادائیگیاں بھی نہ ہو سکیں۔
لیز پر حاصل کئے گئے طیاروں کے اڑھائی کروڑ ڈالرز سے زائد واجب الادا ہیں، پی آئی اے کے 4 عدد 777 طیارے پرزے اور مرمتی کام نہ ہونے کی وجہ سے گراؤنڈ کر دیئے گئے، ایئر بس 320 کے 4 عدد طیارے بھی گراؤنڈ ہیں۔
جولائی 2020ء میں قومی ایئر لائن پر یورپ میں پابندی لگنے کی وجہ سے اربوں روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یورپ اور برطانیہ جانے والی پروازوں پر بندش کی وجہ سے 187 ارب کا نقصان ہو چکا ہے جس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
پی آئی اے کا مجموعی طور پر خسارہ 112 ارب روپے سے تجاوز کر چکا، قومی ایئر لائن کی جانب سے لیز پر حاصل کئے گئے 4 عدد بوئنگ 777 اور 5 عدد ایئر بس 320 طیارے گراؤنڈ ہونے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب قومی ایئر لائن نے مالیاتی رپورٹ سٹاک ایکسچینج میں جمع کرا دی ہے جس کے مطابق پی آئی اے کے ششماہی خسارے میں 48 فیصد اضافہ ہوا ہے، جون 2023 تک کی ششماہی میں پی آئی اے کا خسارہ 61 ارب روپے ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایندھن کی قیمت اور زر مبادلہ کے فرق نے بھاری نقصان پہنچایا، جون تک کی ششماہی میں ایندھن کی قیمت 55 فیصد تک بڑھی جو 48 ارب روپے ہو گئی ہے، ایکسچینج خسارہ 98 فیصد اضافے سے 27 ارب روپے رہا۔