بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف ملک گیر مظاہرے سول نافرمانی کا پیش خیمہ ہوسکتے ہیں‘لاہور چیمبر

مفت بجلی کی فراہمی اور بجلی کی چوری روکنے کے بجائے حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے ‘ عہدیداروں کا بیان

لاہور(کامرس ڈیسک) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بجلی کی قیمتوں میں کئی گنا اضافے، اووربلنگ ، بجلی پر بے تحاشا ٹیکسز اور ان کے خلاف ملک گیر مظاہروں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ خاموش رہنے کے بجائے بجلی کی قیمتیں فوری طور پر کم کرے ورنہ یہ سول نافرمانی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چودھری اور نائب صدر عدنان خالد بٹ نے کہا کہ بجلی کے حالیہ بلوں نے صنعت، تجارت اور عوام کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ اووربلنگ، ناجائز ٹیکسز کی بھرمار اور بجلی کی قیمت میں کئی گنا اضافے کے خلاف ملک گیر مظاہرے ہورہے ہیں جو سول نافرمانی کی تحریک کو جنم دے سکتے ہیں ، یہ معاشی طور پر بدحال ملک برداشت نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ مفت بجلی کی فراہمی اور بجلی کی چوری روکنے کے بجائے حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے جو سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی اکثریت کو ان کی ماہانہ آمدن سے بھی کئی گنا زیادہ بل بھیج دئیے گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگ خود کشیوں پر مجبور ہورہے ہیں۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ تمام طبقات کے لیے مفت بجلی کی سہولت فوری طور پر ختم کردی جائے کیونکہ مشکل معاشی حالات اور قرضوں کے بے پناہ بوجھ تلے دبا ملک ایسی سہولیات دینے کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔
علاوہ ازیں تین سو یونٹس تک بجلی کے بلوں پر کوئی ٹیکس عائد نہ کیا جائے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ بجلی صنعتوں کا اہم خام مال ہے، اگر ایسے صنعت دشمن اقدامات سے گریز نہ کیا گیا تو مینوفیکچرنگ سیکٹر بالکل تباہ ہوجائے گا اور ملک صرف تجارت کی ایک جگہ بن کر رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کئی سو فیصد اضافے کے باوجود سرکلر ڈیبٹ پر قابو نہیں پایا جاسکا جبکہ توانائی کا بحران بھی بدترین صورت اختیار کرگیا ہے جس کی وجہ سے صنعتی پیداوار کم ترین سطح پر آگئی ہے اور ملکی مصنوعات عالمی منڈی میں جگہ برقرار رکھنے میں ناکام ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی قیمت خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ بجلی صنعتوں کے لیے اہم خام مال کا درجہ رکھتی ہے لہذا ملکی مصنوعات مقابلے کی دوڑ سے بالکل ہی باہر ہوجائیں گی۔ ملک پہلے ہی زیادہ پیداواری لاگت کی وجہ سے عالمی مارکیٹ کا بہت چین، بنگلہ دیش اور انڈیا کے ہاتھوں کھوچکا ہے جبکہ رہی سہی کسر اب پوری ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان صارفین پر مزید بوجھ ڈالا جارہا ہے جو اپنے واجبات باقاعدگی سے ادا کررہے ہیں اور جن کے لائن لاسز سب سے کم ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے چوری کا رحجان بڑھے گا جس کی وجہ سے پہلے ہی بھاری نقصان ہورہا ہے۔ کاروباری برادری یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ لائن لاسز پر قابو پانے اور سستی بجلی کی پیداوار بڑھانے کے بجائے ان کے مسائل میں مزید اضافہ کیوں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کا گروتھ ریٹ پالیسی سازوں کے لیے چشم کشا ہونی چاہیے لیکن وہ حالات کو درست بنانے میں سست روی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لے اور بجلی کی قیمتوں میں فوری کمی کا اعلان کرے۔