ماسکو: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) روس کی نجی ملیشیا کے ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کے تباہ شدہ طیارے میں ہلاک افراد کی لاشیں اور بلیک باکسز مل گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی تفتیش کاروں نے اعلان کیا ہے کہ انہیں طیارے کے دو بلیک باکسز کے علاوہ حادثے میں ہلاک ہونے والے دس افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
بدھ کو روس میں طیارے کے حادثے میں روسی نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
روسی تحقیقاتی کمیٹی نے ٹیلی گرام پر کہا کہ طیارہ حادثے کے مقام سے 10 ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ملی ہیں ، ان کی شناخت کے لیے جینیاتی ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں ۔
علاوہ ازیں تفتیش کاروں نے فلائٹ ریکارڈرز کو قبضے میں لے لیا اور جگہ کا بغور معائنہ کیا جا رہا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی نے مزید کہا کہ حادثہ کی جگہ سے متعلق تفصیلی تحقیق جاری ہے، حادثے کے تمام حالات کا تعین کرنے کے لیے اہم مواد اور دستاویزات بھی نکالی گئی ہیں ، تحقیقات میں تمام امکانات کا بغور مطالعہ کیا جائے گا۔
خیال رہے پریگوژن کے لیے مخصوص ایک ایمبریئر طیارہ، جو ماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جا رہا تھا، 23 اگست کی شام روسی صوبے ٹور میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، طیارہ میں سوار تمام 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں پریگوژن بھی شامل تھے۔
طیارہ حادثہ کے بعد سے یہ قیاس آرائیاں اور تجزیے گردش کر رہے ہیں کہ واگنر گروپ کے رہنما پریگوژن نے جون میں مسلح بغاوت کی تھی ، اس سے قبل وہ پیوٹن کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے۔
حادثہ کی صورت میں پریگوژن کی ہلاکت کو منصوبہ بندی کے ساتھ کئے جانے والے قتل کے خدشات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز کریملن نے اس واقعے میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیا۔
اس سے قبل امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے الزام عائد کیا تھاکہ روس نے ویگنر کے سربراہ کا طیارہ دھماکے سےگرایا جبکہ امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی روسی ہم منصب پر الزام عائد کیا تھا کہ ویگنر گروپ کے سربراہ کی موت کے پیچھے پیوٹن کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔