جدہ میں پاکستانی قونصلیٹ کے ٹریڈ ڈویلپمنٹ آفیسر کا دورہ لاہور چیمبر

پاکستانی کمپنیاں سعودی ویژن 2030ء سے فائدہ اٹھائیں‘ فہد چودھری

لاہور (نیوز ڈیسک) سعودی عرب کے ویژن 2030 میں پاکستان کے تعمیرات، انفراسٹرکچر کی ترقی، انجینئرنگ، خوراک، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر مختلف شعبوں کے لیے وافر مواقع ہیں جن سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار جدہ میں پاکستانی قونصلیٹ کے ٹریڈ ڈویلپمنٹ آفیسر فہد چودھری نے لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر ظفر محمود چودھری سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ویژن 2030 کے تحت 3 ٹریلین ڈالر کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے ہیں جو 2030 تک مکمل ہوں گے۔ پاکستانی تاجروں کے لیے یہ ایک منفرد موقع ہے کہ وہ سعودی عرب کی ابھرتی ہوئی معیشت کا حصہ بنیں۔ انہوں نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو دعوت دی کہ وہ سعودی عرب کے ویژن 2030 کے تحت مواقع کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ایک وفد بھجوانے کا اہتمام کرے۔
لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر ظفر محمود چوہدری نے کہا کہ لاہور چیمبر جلد ہی سعودی عرب کے لیے ایک وفد کا اہتمام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ سعودی تاجر پاکستان میں آکر مختلف صنعتوں میں سرمایہ کاری کریں جن میں منافع بخش مواقع موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا اہم تجارتی حصے دار ہے۔
انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت کو بڑھانے اور فروغ دینے کے لیے ٹھوس اقدامات پر زور دیا۔ظفر محمود چوہدری نے کہا کہ پیٹرولیم تیل سعودی عرب سے کی جانے والی کل درآمدات کا تقریباً نصف ہے۔ پاکستان بنیادی طور پر سعودی عرب سے تیل درآمد اورچاول، گوشت، گوشت کی مصنوعات، مصالحے اور پھل، ٹیکسٹائل مصنوعات، کیمیکلز، جوتے اور چمڑے کی اشیاء برآمد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کو دوطرفہ تجارت میں توسیع کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔