نجکاری کمیشن کی تجویز پر پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ کو نجکاری فہرست میں شامل کرنے کی منظوری دے دی گئی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت مئ پی آئی اے اور روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کمیٹی نے روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے لیے مالیاتی مشیر کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
نجکاری کمیشن کی تجویز پر پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ کو نجکاری فہرست میں شامل کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ واضح رہے کہ پی آئی اے کا مجموعی خسارہ اور قرض 742 ارب تک پہنچ چکا ہے، ساڑھے 3سو ارب کے گارنٹی لون اور 4سو ارب ایئرلائن اثاثے گروی رکھ کر قرض لیے گئے۔ قومی ایئر لائن کے اثاثوں کی مالیت 130ارب روپے ہے اور رواں سال کے آخر تک مالیاتی خسارہ ساڑھے 8سو ارب تک پہنچ کا امکان ہے۔
موجودہ حکومت کے ڈیڑھ سال میں پی آئی اے کو 110 کا نقصان ہوا۔ گزشتہ سال 2022 میں پی آئی اے کا مجموعی خسارہ 80 ارب رہا جبکہ رواں سال مزید اضافے کے بعد 112 ارب متوقع ہے۔ 2030 تک پی آئی اے کا سالانہ خسارہ 259 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔برطانیہ یورپ فلائٹس پر پابندی سے قومی ایئر لائن کو مجموعی نقصان 215 ارب تک پہنچ گیا، پروازوں پر پابندی سے قومی ایئرلائن کو سالانہ 71ارب روپے کا نقصان ہوا۔