واشنگٹن : (انٹنیشنل ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اہم ملکی اور خفیہ دستاویزات کے غلط استعمال پر قانون کی گرفت میں آگئے ، ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف حساس کاغذات کو غلط استعمال کرنے کے جرم میں کیس کی سماعت کی تاریخ مقرر ہوگئی ۔
خفیہ دستاویز ات کیس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمے کی سماعت کی اگلے سال شروع ہوگی۔
گزشتہ روز امریکی عدالت کے جج ایلین کینن نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات کے مقدمے کی سماعت کی تاریخ 20 مئی 2024 مقرر کی گئی ہے، دو ہفتے کے مقدمے کی سماعت فورٹ پیئرس ، فلوریڈا میں ہوگی۔
ذرائع کے مطابق ٹرمپ کےوکلاء نے نومبر 2024 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد سماعت رکھنے کی اپیل کی تھی ۔
یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر امریکہ کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے مساوی قانون کی خلاف ورزی میں فرد جرم عائد ہو چکی ہے ، صدر ٹرمپ کو خفیہ دستاویزات کو غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے اور انہیں واپس لانے کی حکومتی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کے 37 الزامات کا سامنا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر خفیہ دستاویزات کیس میں فرد جرم بھی عائد کی گئی جبکہ گزشتہ ماہ میامی میں فیڈرل کورٹ ہاؤس میں خفیہ دستاویزات کیس میں پیشی کے موقع پر ٹرمپ کو گرفتار بھی کیا گیا تھا تاہم کچھ دیر بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 77 سالہ ارب پتی سابق صدر پر الزام ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر درجنوں خفیہ دستاویزات جمع کر رکھی ہیں جس سے انہوں نے غیر قانونی طور پر فلوریڈا کے ساحل کے سامنے اپنی رہائش گاہ منتقل کیا تھا اور واپس کرنے سے انکار کرتے رہے اور تفتیش کاروں کو ان کی برآمدگی میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش کرتے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے حساس امریکی راز ایسے لوگوں کے ساتھ شیئر کیے جن کے پاس سکیورٹی کلیئرنس نہیں تھی۔
سابق صدر نے ہمیشہ ہی خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے اس مقدمے کو اپنی انتخابی مہم کو تباہ کرنے کی کوشش قرار دیا ، انہوں نےخفیہ دستاویزات کیس میں اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سزا دینے کی کوشش الیکشن میں مداخلت ہے ۔
میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پر تمام الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں مجموعی طور پر 100 سال قید ہو سکتی ہے۔