پنجاب حکومت نے سرکاری افسران کے لیے نئی گاڑیاں خریدنے کے لیے دو ارب 33 کروڑ روپے کا فنڈ بھی منظور کر لیا
لاہور(نیوز ڈیسک) ایک طرف بجلی وگیس مزید مہنگی کرکے عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں تو دوسری طرف پنجاب کے 200 افسران کے لیے نئی گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے دی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے سرکاری افسران کے لیے نئی گاڑیاں خریدنے کے لیے دو ارب 33 کروڑ روپے کا فنڈ بھی منظور کر لیا۔
محکمہ خزانہ پنجاب نے ایڈوانس فنڈز جاری کرنے کے لیے خط لکھ دیا۔پنجاب کے تمام اسٹنٹ کمشنرز کو کرولا 1600 سی سی گاڑیاں دی جائیں گی۔پرضلع کے اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنرز جنرل کو یارس 1300 سی سی گاڑیاں ملیں گی جب کہ ہر تحصیل کے اسٹنٹ کمشنرز کو ڈبل کیبن ڈالے دئیے جائیں گے۔نئی گاڑیاں حاصل کرنے والوں میں بورڈ آف ریونیو کے افسران بھی شامل ہیں۔
قبل ازیں 03 جولائی کو ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ سول سیکرٹریٹ لاہور کے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کے لیے ایک نئی گاڑی خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ خزانہ پنجاب آئندہ ہفتے نئی گاڑی کی خریداری کے لیے فنڈز جاری کر دے گا جبکہ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ ایدیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کے پاس پہلے سے زیر استعمال گاڑی خراب ہو چکی ہے۔علاوہ ازیں 04 جون2023ءکو ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس نے راولپنڈی ڈویژن کو نئی گاڑیاں فراہم کرنے کی منظوری دیدی۔ راولپنڈی ڈویژن میں ایس ڈی پی اوز کو 23 نئی گاڑیاں فراہم کی جائیں گی،راولپنڈی میں 10، مری میں 1 اور اٹک میں 6 نئی گاڑیاں فراہم کی جائیں گی ،چکوال کے ایس ڈی پیز اوز 2 اور جہلم کے ایس 4 نئی گاڑیاں فراہم کی جائیں گی ،فراہم کی گئی گاڑیاں سال 2023 ماڈل اور 2756 سی سی ہیں،گاڑیاں ٹیکسلا، وارث خان، سٹی سرکل، نیوٹاون،کہوٹہ، کوٹلی ستیاں کے ایس ڈی پیز اوز کو فراہم کی جائیں گی ،نئی گاڑیوں کی فراہمی کے حوالے سے گزشتہ برس 30 دسمبر کو خط لکھا گیا تھا ۔
پنجاب کے 10 اضلاع میں مجموعی طور پر 60 نئی گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔