دنیا گرمی کی شدت میں اضافے کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہے : اقوام متحدہ

جینیوا : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ دنیا گرمی کی شدت میں اضافے کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوجائے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک انتباہ میں اقوام متحدہ نے واضح کیا ہےکہ گرمی کی لہریں مہلک ترین قدرتی خطرات میں سے ایک ہیں ، حدت کے موضوع پر ڈبلیو ایم او کے اعلیٰ سطحی مشیر جان نائرن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شدید گرمی کے ادوار کی رفتار، دورانیے اور شدت میں اضافہ ہونے کو ہے۔

اقوام متحدہ کے موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم اے ) نے ایشیا، شمالی افریقہ اور امریکہ میں بھی گرمی کی لہروں کے باعث اموات کے خطرے میں اضافے کی بابت خبردار کیا ہے۔

چین میں 52 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت نے تمام ریکارڈ توڑ دیے جبکہ امریکا کے شہر فینکس میں گرمی کا 50 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ، جہاں دن میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ یورپ میں شدید گرمی کی لہر برقرار ہے۔

اٹلی کے دارالحکومت روم میں پارہ 41.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

دوسری جانب سپین، یونان اور سوئٹزرلینڈ کے جنگلات میں پھیلی آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے ، کینیڈا کے جنگلات میں بھی 500 سے زائد مقامات پر لگی آگ بے قابو ہوچکی ہے۔

کینیڈا سے اٹھتا دھواں، شمالی اور مشرقی امریکا کو بھی متاثر کر رہا ہے، امریکا کی 20 ریاستوں میں بھی خراب ہوا کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

گرم، خشک درجہ حرارت کے باعث جنگلات کی آگ کا سلسلہ اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے ، جنگلات کی آگ پر قابو پانے کے لیے وفاقی فوجیوں کو تعینات کر دیا گیا جبکہ بین الاقوامی فائر فائٹرز کی مدد بھی طلب کر لی گئی۔

اقوام متحدہ کے ادارے کی جاری کردہ حالیہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ موسم گرما میں شدید گرمی کے باعث 60,000 اضافی اموات ہوئیں حالانکہ براعظم میں ایسی صورت حال کے بارے میں بروقت انتباہ جاری کرنے اور صحت کو لاحق خطرات سے نمٹنے کی بہترین منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

ادارے کا کہنا ہے کہ بنیادی ڈھانچے کو گرمی کے طویل ادوار کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانے اور غیرمحفوظ لوگوں کو گرمی کے خطرات سے آگاہ کرنے کی فوری ضرورت ہے۔